Live Updates

عمران خان کے قریبی لوگوں کی علیم خان سے’’یار سوری‘‘

ہم نے آپ کی حمایت نہیں کی بلکہ مخالفت کی، اب ہمیں لگ رہا ہے کہ آپ عثمان بزدار سے بہت بہتر تھے، وقت بتائے گا کہ عمران خان کی چوائس کیسی ہے؟ سینئر صحافی حامد میر کا انکشاف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 18 اگست 2018 16:41

عمران خان کے قریبی لوگوں کی علیم خان سے’’یار سوری‘‘
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 اگست 2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی رہنماؤں نے عثمان بزدار کووزیراعلیٰ نامزد کرنے پرعلیم خان سے ’’یار سوری‘‘ بول دیا، ہم نے آپ کی حمایت نہیں کی بلکہ مخالفت کی، اب ہمیں لگ رہا ہے کہ آپ ان سے بہت بہتر تھے،وقت بتائے گا کہ عمران خان کی چوائس کیسی ہے؟ سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تقریب حلف برداری کے بعد جب سب مہمانان چائے پی رہے تھے توعمران خان سے کسی نے پوچھا کہ خاں صاحب! یہ بزدار کون ہیں جن کوآپ وزیراعلیٰ پنجاب لے کرآئے ہیں۔

اس پروہاں صورتحال دیک کر مجھے ایسا لگتا ہے کہ عمران خان نے اس معاملے پربڑا رسک لیا ہے۔حامد میر نے کہا کہ نامزد وزیراعلیٰ کے بارے متوقع وفاقی کابینہ کے لوگوں کوبھی معلوم نہیں ہے کہ وہ کون ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی کابینہ کے متوقع لوگوں نے مجھ سے پوچھا کہ آپ بزدار کو جانتے ہیں۔ جس پرمیں ان کوبتایا کہ یہ پہلے مسلم لیگ ق میں تھے ، پھر مسلم لیگ ن میں آگئے ن لیگ کی ٹکٹ پر 2013ء کا الیکشن لڑا اور ہار گئے ، اب پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتے ہیں۔

ان کا تعلق دوردراز پسماندہ علاقے سے ہے۔عمران خان جنوبی پنجاب کی محرومیاں دور کرنے کیلئے ان کووزارت اعلیٰ کا منصب دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کوابھی حلف اٹھائے چند گھنٹے ہی ہوئے ہیں اور لوگ پوچھ رہے ہیں کہ یہ نامزد وزیراعلیٰ پنجاب کون ہیں؟حامد میر نے انکشاف کیا کہ عمران خان کے بہت سے قریبی ساتھی اب علیم خان کو کہہ رہے تھے کہ علیم خان ”یار سوری“ہم نے آپ کی حمایت نہیں کی بلکہ مخالفت کی۔

اب ہمیں لگ رہا ہے کہ آپ ان سے بہت بہتر تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت بتائے گا کہ عمران خان کی چوائس کیسی ہے؟ اگر عمران خان نے پنجاب کو چلانا ہے توسب عمران خان کی طرف دیکھیں گے بزدار کی طرف کوئی نہیں دیکھے گا۔بزدار کی ہر غلطی عمران خان کے کھاتے میں پڑے گی۔میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان نے اپنی زندگی کا سب سے مشکل فیصلہ کیا ہے۔عمران خان کووزیراعظم کے طور پراتنی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جتنا انہیں پنجاب کے وزیراعلیٰ کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات