میر جام کمال نے بلوچستان کے 18ویں وزیراعلیٰ کی حیثیت سے بلوچستان صوبائی اسمبلی میں ایم ایم اے کے امیدوار یونس عزیز لہڑی کو شکست دی

ہفتہ 18 اگست 2018 17:12

میر جام کمال نے بلوچستان کے 18ویں وزیراعلیٰ کی حیثیت سے بلوچستان صوبائی ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2018ء) بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ اور بلوچستان عوامی پارٹی (باپ ) کے صدر اور اتحادیوں کی جانب سے نامزد کردہ امیدوار میر جام کمال علیانی نے ہفتہ کے روز بلوچستان کے 18ویں وزیراعلیٰ کی حیثیت سے بلوچستان صوبائی اسمبلی میں ایم ایم اے کے امیدوار یونس عزیز لہڑی کو شکست دی میر جام کمال علیانی کے حق میں 39ارکان اسمبلی نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔

جبکہ یونس عزیز لہڑی جن کا تعلق ایم ایم اے سے تھا 20ارکان اسمبلی نے حق رائے دہی ان کے حق میں استعمال کیا۔بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کے روز 11بجے کی بجائے حزب روایت اسمبلی کا اجلاس 11پچاس منٹ پر شروع ہوا اجلاس کی صدارت نئے منتخب سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے اجلاس کی صدارت کی ہفتہ کے روز کے اجلا س میں ان کا رویہ معصومانہ جارحانہ تھا۔

(جاری ہے)

اور وہ اجلاس کے دوران ارکان اسمبلی سے ہلکی پلکی گلہ شکوہ بھی کرتے رہے ایک موقع پر انہوں نے کا اس نئے اسمبلی میں زیادہ تر نئے ارکان منتخب آئے پرانے سیاستدان بھی آئے معلوم نہیں عوام پرائنے سیاستدانوں کو کیوں منتخب کرتے ہیں جس پر وہ زیر لب مسکراتے رہے اجلاس کے شروع ہوتے ہی انہوں نے اعلان کیا جو ارکان صوبائی اسمبلی میر جام کمال علیانی جو بلوچستان عوامی پارٹی(باپ) اور اتحادیوں کی جانب سے قائد ایوان کیلئے نامزد ہوئے ہیں وہ دائیں طرف چلیں جائیں اور متحدہ مجلس عمل اور دیگر سیاسی جماعتوں کے نامزد قائد ایوان یونس عزیز لہڑی کے حق میں ہیں وہ بائیں جانب چلیں جائیں۔

جس کے بعد ارکان دائیں اور بائیں جان چلیں گے اور اس کے بعد تمام ارکان واپس آگئے اسمبلی سیکرٹری نے سپیکر کو رپورٹ دی کہ میر جام کمال علیانی کے حق میں 39ووٹ پڑے ہیں جبکہ یونس عزیز لہڑی کے حق میں 20ووٹ پڑے ہیں جس پر ارکان اسمبلی نے ڈیکس بجاکر میر جام کمال علیانی کو مبارکباد پیش کی ۔