حج بیت اللہ کی تیاریاں مکمل ہو گئیں

رواں سال بیس لاکھ سے زائد افراد حج کی سعادت حاصل کریں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 18 اگست 2018 17:34

حج بیت اللہ کی تیاریاں مکمل ہو گئیں
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 اگست 2018) آج کی شام منیٰ میں بیس لاکھ سے زائد عازمین حج اکٹھے ہوں گے‘ جو اگلا سارا دِن کئی کلومیٹر پر محیط خیمہ گاہوں میں بِتائیں گے اور پھر مناسکِ حج ادا کریں گے۔ حاجی حضرات جمعہ کی نماز مکّہ میں مسجد الحرام اورمدینہ میں مسجد نبویؐ میں ادا کریں گے۔ اُمتِ مُسلمہ کے اس عظیم اجتماع کے لیے سعودی حکومت نے بہترین انتظامات کر رکھے ہیں۔

مسجد الحرام کے تمام فلورز اس وقت عبادت گزاروں سے کھچا کھچ بھرے پڑے ہیں‘ جبکہ لاکھوں افراد مسجد سے باہر کی سڑکوں پر بھی موجود ہیں۔ مقصد سب کا ایک ہے‘ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا حصول‘ گناہوں سے توبہ ‘ بخشش کی اُمید اور اُمتِ مُسلمہ کی فلاح و خیر کی دُعائیں۔ مسجد الحرام میں شیخ سعود ال شُریم نے اپنے خطبہ کے دوران حاجیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے گناہوں کی معافی کے لیے دُعائیں بڑھا دیں اور مناسکِ حج کی ادائیگی کے لیے خود کو ذہنی طور پر پُوری طرح تیار کر لیں۔

(جاری ہے)

کیونکہ حج کی بدولت ہی حاجیوں کو اپنے خالق کے ساتھ تعلق مضبوط بنانے کا سُنہری موقع میسر آتا ہے۔ حج ہی وہ موقع ہے جو فرد کو سکھاتا ہے کہ اپنے آپ کو خُدا کی رضا کے آگے کس طرح جھُکانا ہے‘ حج کی بدولت انسان اخلاص اور ایمان داری جیسی اخلاقی اقدار سے مالا مال ہوتا ہے۔ حج کی بدولت ہی مسلمان کو ذہنی سکون نصیب ہوتا ہے۔ کیونکہ ذہنی سکون سے محروم شخص کی مثال ایسی ہی ہے جیسے نمک کے بغیر کھانا۔

جبکہ مسجد نبویؐ سے جمعہ کے دوران اپنے خطاب میں شیخ صلاح البُدیر نے کہا کہ حج کے دوران جھگڑوں اور احتجاجی مظاہروں کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘ اور نہ ہی اس موقع پر فرقہ پرستی اور انتہا پسندی کو فروغ دینا چاہیے۔ مسجد نبویؐ میں نماز جمعہ ادا کرنے کے بعد لاکھوں افراد حج ادا کرنے کی لیے مدینہ سے مکّہ معظمہ روانہ ہو گئے۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے مطابق رواں حج کے موقع پر سترہ لاکھ بیس ہزار چھ سو اسّی غیر مُلکی مسلمانوں کو حج ویزہ جاری کیے گئے ہیں۔حاجیوں کے تحفظ کی خاطر مکّہ اور مدینہ کے مقدس شہروں میں لاکھوں سیکیورٹی گارڈز تعینات کیے گئے ہیں۔