Live Updates

نیب نے عثمان بزدار کو کرپشن الزامات سے بری کر دیا

عثمان بزدار کیخلاف 2 برس قبل بطور تحصیل ناظم غیر قانونی بھرتیاں کروانے کی شکایت موصول ہوئی تھی، تحقیقات کے بعد ان کیخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تھا: نیب کا اعلامیہ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 18 اگست 2018 19:26

نیب نے عثمان بزدار کو کرپشن الزامات سے بری کر دیا
لاہور (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 اگست 2018ء) نیب نے عثمان بزدار کو کرپشن الزامات سے بری کر دیا، نیب کا اعلامیہ جاری ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ عثمان بزدار کیخلاف 2 برس قبل بطور تحصیل ناظم غیر قانونی بھرتیاں کروانے کی شکایت موصول ہوئی تھی، تحقیقات کے بعد ان کیخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تھا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے نامزد کیے گئے وزیراعلی پنجاب عثمان گزدار پر لگنے والے کرپشن الزامات اور نیب کیس سے متعلق وضاحتی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

نیب کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نامزد وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کیخلاف 2 برس قبل بطور تحصیل ناظم غیر قانونی بھرتیاں کروانے کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ شکایات پر نیب کی جانب سے مکمل تحقیقات کی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

 تحقیقات کے بعد ان کیخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تھا۔ اسی لیے عثمان گزدار کی فائل بند کر دی گئی تھی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور وزیراعظم عمران خان وزیراعلیٰ پنجاب کی نامزدگی پرڈٹ گئے،انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کے نام پر2ہفتے غوروفکر کیا میں ان کوایماندار شخص پایا ہے،عثمان بزدارنئے پاکستان کے نظیرے میں میرے ساتھ ہیں،عثمان بزدارکو نامزدکرنے کے فیصلے پرقائم ہوں۔

انہوں نے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے ٹویٹ میں کہا کہ عثمان بزدارنئے پاکستان کے نظیرے میں میرے ساتھ ہیں۔عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزدکرنے کے فیصلے پرقائم ہوں۔عثمان بزدار کے نام پر2ہفتے غوروفکر کیا میں ان کوایماندار شخص پایا ہے۔انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار ایک ایسے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتا ہے جو ڈیرہ غازیخان کے قبائلی علاقے پرمشتمل ہے۔

اس علاقے میں 2لاکھ لوگوں کیلئے نہ توپانی ہے اور نہ ہی بجلی ہے اور نہ ہی کوئی ڈاکٹر موجود ہے۔جس کیلئے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کیا کیونکہ وہ پورے علاقے کے لوگوں کی محرومیوں سے واقف ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب ایسے پسماندہ علاقے سے لیا گیا جس علاقے کو نظر انداز کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ میں ان پسماندہ علاقوں کی محرومیاں دور کرنے کیلئے عثمان بزدار کے ساتھ کھڑا ہوں۔ دوسری جانب اس کے برعکس پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف قتل کے مقدمے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کیخلاف قتل کا مقدمہ 1998ء میں درج ہوا۔ ڈی جی خان کی عدالت نے 2000ء میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق عثمان بزدار سمیت ملزمان نے دیت دے کررہائی حاصل کی تھی۔

پولیس حکام کاکہنا ہے کہ 1998ء میں پولنگ کے دوران 6 افراد قتل کردیے گئے تھے۔عثمان بزدار، والد اور بھائی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ان سب کے خلاف قتل کی منصوبہ بندی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عثمان بزدار کے کزن صدام بزدار نے نیب میں درخواست بھی دائر کروا رکھی ہے،جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحصیل ناظم کے دور میں جعلی بھرتیاں کروائیں۔

سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا۔ اسی طرح معلوم ہوا ہے کہ عثمان بزدار نے جمع کرائی گئی دستاویزات میں اپنے اثاثوں کی مالیت ڈھائی کروڑ روپے ظاہر کی ہے۔ ان کے پاس 24لاکھ روپے مالیت کے 3ٹریکٹر اور 36 لاکھ روپے مالیت کی 2 گاڑیاں ہیں۔ دستاویزات کے مطابق عثمان بزدار کے پاس 20 تولہ سونا اور 50 ہزار روپے کا فرنیچر ہے جبکہ ان کے چار بینکوں میں اکائونٹس ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے 3 انشورنس پالیسیاں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات