کوئٹہ،یونیورسٹی کالونی کے باسی گزشتہ ایک سال سے پانی کی بوند کو ترس گئے

یونیورسٹی واٹر مینجمنٹ کی بدعنوانی اور اقرباء پروری کے سبب اہل علاقہ ً منرل واٹر کی مہنگی بوتلیں خریدنے پر مجبور، واٹر مینجمنٹ کے خلاف کاروائی کرکے عذاب سے نجات دلائی، اہل علاقہ کا VC یونیورسٹی سے مطالبہ

ہفتہ 18 اگست 2018 23:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) بلوچستان یونیورسٹی کالونی سریاب روڈ کوئٹہ میں گزشتہ ایک سال سے یونیورسٹی کے متعلقہ حکام نے کالونی کے غریب اور محنت کش رہائشیوں کے لئے پانی کی فراہمی بند کر رکھی ہے اور کالونی کے رہائشی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔بلوچستان یونیورسٹی کالونی میں پانی کی ٹیوب ویل کی موجودگی اور پانی کی وافرمقدار کے باوجود دانستہ طور پر غریب ملازمین کے گھروں کو پانی فراہم نہیں کیا جاتا جبکہ افسر کالونی میں رہائش پزیر افسران اور دیگر مراعات یافتہ طبقات کے لئے ٹیوب ویل ہر وقت چلتی رہتی ہے جس سے نہ صرف انکی 100 فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں بلکہ پانی کی خاطر مقدار ہر روز ضایع بھی ہوتی ہے جو ایک جرم ہے۔

یونیورسٹی کالونی کی پانی کے حوالے سے ایکشن کمیٹی (BUWAC)کی کوارڈینیٹر محترمہ سمیرا ساسولی نے میڈیا کے نمائندہ کو بتایا کہ یونیورسٹی کی واٹر مینجمنٹ کی بدعنوانی اور اقرباء پروری کے سبب اہل علاقہ کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے اور بعض دفعہ پینے کو بھی پانی نہیں ملتا لیکن کالونی کے افسران کے گھروں کی پانی کی ٹینکیاں ہر وقت لبریز اور بہتی نظر آتی ہیں۔

(جاری ہے)

سمیرا ساسولی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ واٹر مینجمنٹ والے نہ صرف بعض پوش گھروں سے رشوت وصول کرتے ہیں بلکہ منرل واٹر کی کمپنیوں سے بھی کمیشن لیتے ہیں اسی لئے 24گھنٹے پانی کی بندش کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ غریب عوام مجبوراً منرل واٹر کی مہنگی بوتلیں خریدیں۔ سمیرا ساسولی نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ جس یونیورسٹی میں غیرطبقاتی تعلیم دی جاتی ہے وہاں کی رہائشی کالونی میں پانی کی تقسیم بدترین طبقاتی بنیادوں پر موجود ہے۔

سمیرا ساسولی نے کہا کہ اگر کوئی آواز اٹھائے تو اسکے خلاف انتقامی کاروائی کی جاتی ہے اور انتظامیہ میں موجود واٹر مینجمنٹ کے کارندے مختلف بہانوں سے تنگ کرنا شروع کردیتے ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی کے VC سے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی کی واٹر مینجمنٹ کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ کالونی کے غریب ملازمین کو اس عذاب سے نجات دلائی جاسکے اور پانی کی فراہمی نیز پانی کے ضیاع کو روکنے کو یقینی بنایا جاسکے۔