گذ شتہ 10 برسوں کے دوران ملک میں تیل وگیس کے شعبے میں 4 ہزار609 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی

اتوار 19 اگست 2018 14:40

ْ اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2018ء) گزشتہ 10 برسوں کے دوران ملک میں تیل وگیس کے شعبے میں 4 ہزار609 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔سرمایہ کاری بورڈ کے مطابق پاکستان میں تیل وگیس کا شعبہ ان شعبوں میں شامل ہے جہاں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات زیادہ ہے۔مالی سال 2008-9ء میں تیل وگیس کے شعبے میں 775.0 ملین ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔

مالی سال 2009-10ء میں تیل وگیس کے شعبے میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 740.6 ملین ڈالر رہا، مالی سال 2010-11 میں اس شعبے میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 512.2 ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2011-12ء میں 629.4 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔اسی طرح مالی سال 2012-13ء میں تیل وگیس کے شعبے میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی مالیت 559.6 اورمالی سال2013-14ء میں اس شعبے میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 502ملین ڈالر ریکارڈکیا گیا۔

(جاری ہے)

اعداد وشمارکے مطابق مالی سال 2014-15ء میں اس شعبے میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کاحجم 300.5 ملین ڈالر ، مالی سال 2015-16ء میں 248.9 ، مالی سال 2016-17ء میں 146ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2017-18 میں تیل وگیس کے شعبے میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 194.8 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ یوں گزشتہ 10 مالی سالوں میں اس شعبے میں مجموعی طورپر 4 ہزار609 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2017-18 میں مجموعی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی مالیت 2 ارب 76 کروڑ 76 لاکھ ڈالر رہی۔ جون 2018 کے مہینے میں مجموعی سرمایہ کاری 23 کروڑ 79 لاکھ ڈالر رہی۔ مالی سال 2017-18 میں بھی چین پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک بنا رہا۔ مالی سال 2017-18 میں چین کی پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری ایک ارب 59 کروڑ ڈالر کی سطح پر رہی، امریکا 63 کروڑ 75 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ برطانیہ نے 18 کروڑ 57 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

تیل وگیس کے شعبے سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس شعبے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے اورضرورت اس امر کی ہے کہ اس شعبے میں غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔اس شعبے سے وابستہ ماہر ڈاکٹرمحمداقبال نے اے پی پی کو بتایا کہ پاکستان میں کوہ سلیمان اورکیرتھر رینج میں تیل وگیس کے وسیع تر ذخائرموجود ہیں جہاں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کیاجاسکتاہے ، اسی طرح سمندرمیں تیل وگیس کی تلاش میں بھی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گنجائش ہے ۔

انہوں نے کہاکہ شیل گیس ایسا شعبہ ہے جہاں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے ، اس شعبے میں پاکستان میں اگرچہ کام شروع ہواہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ روایتی طولی(ورٹیکل) ڈرلنگ کی بجائے شیل گیس کی تلاش کیلئے عرضی ڈرلنگ سے کام لیا جاتاہے اوراس پر اخراجات روایتی ڈرلنگ سے 19گنا زیادہ آتے ہیں اسلئے یہاں پر براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کوراغب کرنے کیلئے حکومت کو خصوصی طورپرکام کرنا چاہئیے۔