مغربی ممالک کا مانیٹری نظام غریب ممالک کی ترقی میں رکاوٹ ہے، پاکستان اکانومی واچ

سرکاری محکموں میں کرپشن میں پچیس فیصد کمی سے سالانہ پندرہ ارب ڈالر کی بچت ہو گی ، چیئرمین بریگیڈیرمحمد اسلم خان

اتوار 19 اگست 2018 15:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2018ء) پاکستان اکانومی واچ کے چیئرمین بریگیڈیرمحمد اسلم خان نے کہا ہے کہملک کو مغرب کی اقتصادی غلامی سے نکالے بغیر حکومت کا غربت کے خاتمے کا ایجنڈا کامیاب نہیں ہو سکتا۔مغربی ممالک کا مانیٹری نظام ایک فراڈ ہے جس کی وجہ سے ایک اقلیت نے ساری انسانیت کواپنا غلام بنایا ہوا ہے۔سابقہ حکومت سی پیک جیسا منصوبہ شروع کرنے کے باوجود الیکشن میں ناکام ہوئی کیونکہ کرپشن و بد انتظامی اور نمائشی منصوبوں کی وجہ سے اربوں ڈالر ضائع کر دئیے گئے جس نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

بریگیڈیر محمد اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ1.14 کھرب کا گردشی قرضہ ملکی معیشت کیلئے خطرہ بنا ہوا ہے جس میں فوری اصلاحات لائی جائیں جبکہ گزشتہ دس سال کے دوران کئے گئے توانائی کے تمام معاہدوں کی تفصیلی جانچ پڑتال کی جائے اور انھیں ملکی مفادات کا تابع کیا جائے۔

(جاری ہے)

اگر نئی حکومت ملک کو آئی ایم ایف سے بچا سکی تو یہ اسکی بہت بڑی کامیابی ہو گی اور اگرشفافیت اور احتساب کے زریعے سرکاری محکموں میں ہونے والی کرپشن میں پچیس فیصد کمی لائی جا سکی تو اس سے سالانہ پندرہ ارب ڈالر کی بچت ہو گی جس سے ملک ہمیشہ کیلئے قرضوں سے بے نیاز ہو جائے گا۔

اس موقع پر ڈاکٹر اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ تیل اور گیس کی درامد سے ملکی وسائل پر دبائو بڑھ جاتا ہے۔اس کی درامد کم کرنے کیلئے ملک میں موجود دو سو ستائیس ارب بیرل تیل کے ذخائر کو کام میں لایا جائے تاکہ امپورٹ بل بچ سکے اور کاروباری لاگت میں کمی ہونے سے پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں حریف ممالک سے مقابلہ کر سکیں۔ انھوں نے کہا کہ مختلف ممالک سے آزادانہ تجارت اور ترجیحی تجارت کے معاہدوں کی وجہ سے سالانہ اربوں دالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ان معاہدوں کو متوازن بنایا جائے اور انھیں حتمی شکل دینے والے حکام کے خلاف کاروائی کی جائے۔ نقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں جنھوں نے گزشتہ پانچ سال میں 3.7 کھرب کا نقصان کیا ہے سے جتنی جلدی ہوجان چھڑائی جائے۔