فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے دنیا بھر سے حجاز مقدس پہنچنے والے لاکھوں مسلمان (آج) پیر 9 ذوالحج کو حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے

وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں خطبہ حج ہوگا جو مسجد نبوی کے امام شیخ حسن بن عبدالعزیز آل الشیخ دیں گے پھر نماز ظہر اور عصر ایک ساتھ ادا کی جائیگی

اتوار 19 اگست 2018 18:30

مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2018ء) فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے دنیا بھر سے حجاز مقدس پہنچنے والے لاکھوں مسلمان (آج) پیر 9 ذوالحج کو حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے ۔تفصیلات کے مطابق رواں سال 20 لاکھ سے زائد عازمین فریضہ حج ادا کر رہے ہیں جن میں ایک لاکھ 84 ہزار پاکستانی عازمین بھی شامل ہیں۔ اتوار 8 ذوالحج کو کو عازمین نے منیٰ کی خیمہ بستی میں قیام کیا(آج)پیر 9 ذوالحج کو فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے میدان عرفات پہنچیں گے ،ْوقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں خطبہ حج ہوگا جو اس مرتبہ مسجد نبوی کے امام شیخ حسن بن عبدالعزیز آل الشیخ دیں گے پھر نماز ظہر اور عصر ایک ساتھ ادا کی جائے گی۔

سورج غروب ہوتے ہی میدان عرفات کو فوری طور پر چھوڑنے کا حکم ہے اس لئے حجاج کرام میدان عرفات کی حدود سے فوری طور پر مذدلفہ کا رخ کرتے ہیںجہاں وہ نمازِ مغرب اور عشا قصر کے ساتھ ایک ساتھ پڑھیں گے، عازمین رات بھر کھلے آسمان تلے قیام کریں گے اور رمی کے لیے کنکریاں چنیں گے ،ْدس ذی الحج کو طلوع آفتاب کے بعد حجاج کرام مزدلفہ سے رمی کے لیے جمرات جائیں گے پھر قربانی کے بعد سر منڈوا کر احرام کھول دیں گے اور طواف زیارت کریں گے۔

(جاری ہے)

11 ذوالحج کو بھی تینوں شیطانوں کو بھی کنکریاں مارنے کا حکم ہے۔ 12 ذوالحج کو آخری دن شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج کرام مکة المکرمہ واپس جا سکتے ہیں۔ سعودی وزیر نے مکہ مکرمہ میں نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ وزارت نے کسی بھی قسم کی شکایات یا معلومات کے حصول کیلئے ایک نمبر 8004304444 مختص کردیا ہے اور تمام عازمین کسی بھی شکایت کی صورت میں کال کرسکتے ہیں۔

رواں سال سعودی عرب میں مناسک حج کی ادائیگی کیلئے خصوصی اسمارٹ حج ایپ بھی متعارف کروائی گئی ہے، جس سے عازمین حج کو طبی امداد سے لے کر راستوں کی معلومات حاصل کرنے کی بھی سہولت مہیا ہوگی۔اس ایپلی کیشن کا نام مناسکانا ایپ ہے اور مختلف زبانوں میں ہونے کے باعث اسے وہ افراد بھی استعمال کرسکتے ہیں جنہیں عربی اور انگریزی زبان نہیں آتی ،ْاس ایپ کی مدد سے حکام کو ان لوگوں تک پہنچنے میں بھی مدد ملے گی، جو کسی قسم کی مشکل میں گرفتار ہوں گے۔