Live Updates

شاہ محمودقریشی آج دوسری مرتبہ وزیر خارجہ کاحلف لیںگے

اتوار 19 اگست 2018 19:30

ملتان۔19 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمودقریشی سوموار کے روز دوسری مرتبہ وزیرخارجہ کے عہدے کا حلف لیں گے۔شاہ محمودقریشی کا تعلق ملتان کے سیاسی خاندان سے ہے جو طویل عرصے سے ملتان کی سیاست میں اپنا کردار اداکررہاہے۔ان کے والد مخدوم سجاد حسین قریشی پنجاب کے گورنر کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے ہیں ۔

مخدوم شاہ محمودحسین قریشی 22جون 1956ء کو ملتان میںپیدا ہوئے ۔انہوں نے ایچی سن کالج لاہور سے ابتدائی تعلیم حاصل کی ۔ شاہ محمودقریشی نے ایف سی کالج لاہور سے گریجویشن کی اور بعد ازاں انہوں نے ایم اے کا امتحان سی سی کالج (کیمرج یونیورسٹی )سے پاس کیا۔شاہ محمودقریشی نے 1983ء میں اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے 1985ء میںپہلی غیر جماعتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

1987ء میں وہ چیئرمین ضلع کونسل ملتان منتخب ہوئے۔بعدازاں وہ صوبائی اسمبلی کے رکن بھی بنے اور1985ء سے 1993ء صوبائی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے اپنے حلقے کی نمائندگی کی۔انہوں نے 1988سے 1990ء تک منصوبہ بندی اورترقیات کے صوبائی وزیر اور 1990سے 1993ء تک صوبائی وزیرخزانہ کی حیثیت سے کام کیا۔بعدازاں وہ پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے اور 1993ء میں ملتان سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

انہیں پیپلزپارٹی کے دور میں پارلیمانی امور کاوزیربنایاگیا۔1997ء کے انتخابات میں وہ کامیاب نہ ہوسکے۔ 2000سے 2002ء تک شاہ محمود قریشی نے ضلع ناظم ملتان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ بعدازاں وہ ضلعی نظامت سے مستعفی ہوکر پاکستان پیپلزپارٹی میںدوبارہ شامل ہوگئے۔انہوںنے یہ استعفیٰ پاکستان پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن بے نظیر بھٹو کے مشورے پر دیا۔

2002ء کے انتخابات میں وہ اپنے روایتی حریف مخدوم جاوید ہاشمی کو شکست دے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔2006ء میں پاکستان پیپلزپارٹی نے انہیں پی پی پنجاب کا صدر بنادیا۔ 2008ء کے الیکشن میں انہوں نے تیسری مرتبہ ملتان سے ایم این اے کی نشست پر کامیابی حاصل کی اور پیپلزپارٹی کی حکومت میں انہیں وزیرخارجہ کے عہدے پرفائز کیا۔2008ء سے 2011ء تک وہ وزیرخارجہ کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے ۔

2011ء میں پیپلزپارٹی کی جانب سے انہیں وزارت خارجہ سے تبدیل کرکے پانی و بجلی کی وزارت دینے کی پیشکش کی گئی جو انہوںنے مسترد کردی۔پیپلزپارٹی سے 20سالہ رفاقت ختم کرکے وہ نومبر 2011ء میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے۔14نومبر 1994ء کو جب عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال کے فنڈز جمع کرنے کے لیے ملتان کادورہ کیا تو مخدوم شاہ محمودقریشی اور پیر ریاض حسین قریشی نے اس نیک مقصد کیلئے ان کے ساتھ بھرپورتعاون کیا۔

حالیہ انتخابات میں شاہ محمودقریشی ملتان سے چوتھی بار قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے۔ان کے صاحبزادے زین قریشی نے بھی ان انتخابات میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ پرکامیابی حاصل کی ہے۔مخدوم شاہ محمودقریشی عظیم روحانی پیشوا حضرت بہاء الدین زکریااور حضرت شاہ رکن الدین عالم کے دربار کے سجادہ نشین بھی ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات