بلال نامی شخص سے فوری طور پر کنارہ کشی اختیار کیا جائے ،بلوچستان عوامی پارٹی ضلع پشین تحصیل بوستان

اتوار 19 اگست 2018 20:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی ضلع پشین تحصیل بوستان کے رہنمائوں نجیب اللہ بازئی، علی محمد کاکڑ، حاجی بنگل خان نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال اور پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری منظور کاکڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ بلال نامی شخص سے فوری طور پر کنارہ کشی اختیار کیا جائے اور عام انتخابات میں بھی پارٹی کے امیدوار کی بجائے مخالف امیدواروں کو ووٹ دیا گیا اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہم سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری پارٹی پر عائد ہو گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن سے پہلے بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر جام کمال، جنرل سیکرٹری منظور کاکڑ اور پارٹی کے دیگر رہنمائوں کی موجودگی میں کوئٹہ پریس کلب میں باقاعدہ طور پر نام نہاد پاکستان ورکرز پارٹی سے اتحاد کا اعلان کیا اور بلوچستان بھر میں ہمارے امیدواروں کی حمایت کی مگر وہ خود ساختہ ، مصنوعی اتحاد تھا ان کے بغل میں چھری منہ میں رام رام تھا 25 جولائی 2018 الیکشن قریب آتے ہی ہمارے امیدوار اسفند یار خان کاکڑ کے خلاف ورک شروع کیا گیا اور خود سمیت اپنے بھائیوں اور تمام گھر والوں کا ووٹ جمعیت کے امیدوار کے حق میں کاسٹ کیا اور بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار کے وال چاکنگ وغیرہ بھی مٹا دیئے گئے اور بلال کاکڑ نے کھلم کھلا جمعیت کا ساتھ دیا جو خانوزئی، بوستان اور بر شور کے تمام عوام کو پتہ ہے اور جمعیت کے ساتھ ساتھ بلال نامی شخص نے بلوچستان عوامی پارٹی کے زیر اہتمام ایوب اسٹیڈیم میں ہونیوالے جلسے سے پہلے پارٹی عہدیداروں سمیت کئی لو گوں سے تقریبا80 لاکھ روپے وصول کیں جو شہید میر سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد منسوخ کر دیا گیا تھا اور80 لاکھ روپے آج تک کوئی حساب کتاب نہیں اور بلال کاکڑ نے وہ پیسے ہڑپ کر لئے اسی طرح پیپلز پارٹی کے امیدوار سے بھی لاکوھں روپے وصول کئے۔