ٹھٹھہ، بلدیہ ٹھٹھہ کے 132 غیرمستقل ملازمین برطرف، تنخواہوں کی ادائیگی روک دی گئی، برطرفی کے خلاف ملازمین کا احتجاج

اتوار 19 اگست 2018 20:20

ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2018ء) بلدیہ ٹھٹھہ کے 132 غیرمستقل ملازمین برطرف، تنخواہوں کی ادائیگی روک دی گئی، برطرفی کے خلاف ملازمین کا احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹھٹھہ کی انتظامیہ کی جانب سے بلدیہ کے 132 کچے ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے اور انہیں عید کے موقع پر جاری کی گئی پیشگی تنخواہ کی ادائیگی بھی روک دی گئی ہے، اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر بلدیہ ٹھٹھہ کے منتظم و ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ اول ڈاکٹر عمران الحسن خواجہ نے بتایا کہ کسی کی بھی بلاوجہ تنخواہ نہیں روکی گئی ہے تاہم سربراہ واٹر کمیشن جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم کی جانب سے ارسال کردہ خط میں انہیں صرف مستقل ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اس لیے صرف ریگیولر ملازمین کو عید کی تنخواہ ادا کی گئی ہے جبکہ کچے ملازمین کو تنخواہ کی ادائیگی روک دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دریں اثنا تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور ملازمت سے برطرفی کے خلاف بلدیہ ٹھٹھہ کے کچے ملازمین سنیل دھرموں، رستم گندرو، علی محمد گندرو، پیروز علی، مشتاق میمن، حنیف گندرو و دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گذشتہ کئی برس سے کچے ملازم کے طور پر کام کر رہے ہیں لیکن انتظامیہ نے انہیں ریگیولر کرنے کے بجائے الٹا نوکری سے ہی فارغ کردیا ہے اور انہیں عید کے موقع پر جاری کی گئی پیشگی تنخواہ بھی ادا نہیں کی گئی ہے جس کے باعث انہیں شدید مالی مشکلات درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچے ملازمین کی برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور یہ اقدام انہیں کسی بھی صورت قبول نہیں، انہوں نے کہا کہ مطالبہ کیا کہ بلدیہ ٹھٹھہ کے تمام کچے ملازمین کو فوری مستقل کرکے تنخواہیں ادا کی جائیں بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔ #

متعلقہ عنوان :