ْ بلوچستان میں چیلنجوں کو عبور کرنا اور چیزوں کو آگے لے جانا ہے،میر جام کمال خان عالیانی

بلوچستان کے عوام کی نظریں صوبائی حکومت اور عوامی نمائندوں پر لگی ہوئی ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

اتوار 19 اگست 2018 21:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2018ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی نے کہا ہے کہ کل وزیر اعلیٰ منتخب ہوا آج اس عہدے کا حلف لیا ہے جس پر میں بلوچستان کے عوام، اپنی پارٹی سمیت سب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ پر یہ ذمہ داری ڈالی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف بلوچستان عوامی پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں بلکہ صوبے کی تمام جماعتوں کا منشور ہے کہ اس بار بلوچستان میں چیلنجوں کو عبور کرنا اور چیزوں کو آگے لے جانا ہے، اس وقت بلوچستان کے عوام کی نظریں صوبائی حکومت اور عوامی نمائندوں پر لگی ہوئی ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم اپنے صوبے کو آگے لے جائیںانہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادیوں کی کوشش ہوگی کہ صوبے کو مشکلات سے نجات دلائیں اس وقت صوبائی اسمبلی میں 65 فیصد ارکان وہ ہیں جو پہلی مرتبہ جیت کر آئے ہیں یہ خود ایک بڑی تبدیلی ہے، ہم نے گورننس میں ایگزیکٹو سے تبدیلی لانی ہے، ہانہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا ایشو گورننس کا ہے اگر گورننس ٹھیک ہو تو ہر محکمہ صحیح چلے گا اس وقت کئی ایک مسائل گورننس کی وجہ سے ہیں اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم نے اس حوالے سے دلچسپی نہیں لی اور اس جانب توجہ نہیں دی اور نہ ہی پیش رفت کی یہ بڑے چیلنجز ہیں جن کا مقابلہ کریں گے ہم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹھیک کرنا ہے پولیس ،لیویز اور ایڈمنسٹریشن کو ٹھیک کریں گے ،ہم نے ایک پالیسی بنائی ہے کہ ہم نے سب چیزوں کو ٹھیک کرنا ہے مسنگ پرنسز کا مسئلہ بی این پی نے اٹھایا ہے اس پر ہم بھی کام کریں گے، تمام مسائل کو ایڈیس کریں گے اگر کسی کے تحفظات ہیں تو انہیں بھی دور کریں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ چند سالوں کے دوران کچھ لوگ پہاڑوں پر گئیمگر ان میں سے بہت سے لوگ اب سرینڈر کرچکے ہیں بہت سے لوگ قومی دھارے اور سیاسی دھارے میں بھی آچکے ہیں حالات میں بڑی تبدیلی آچکی ہے۔