سعودی عرب:حج کے دوران مکّہ معظمہ میں سیلاب کا خدشہ

طوفانی بارش طوفانی بارش زائرین کے لیے شدید پریشانی کاباعث بن سکتی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 20 اگست 2018 11:36

سعودی عرب:حج کے دوران مکّہ معظمہ میں سیلاب کا خدشہ
مکّہ معظمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اگست 2018) آج کے روزاُمتِ مُسلمہ حج کی برکتوں اور فیوض کو سمیٹ رہی ہے۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے مطابق رواں حج کے موقع پر سترہ لاکھ بیس ہزار چھ سو اسّی غیر مُلکی مسلمانوں کو حج ویزہ جاری کیے گئے ہیں جو اس وقت مکّہ معظمہ میں حج کی ادائیگی کے لیے پہنچ چکے ہیں۔ حاجیوں کے تحفظ کی خاطر مکّہ اور مدینہ کے مقدس شہروں میں لاکھوں سیکیورٹی گارڈز تعینات کیے گئے ہیں۔

سعودی محکمہ موسمیات نے موسم کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کی رات کو تیز اور طوفانی بارش شروع ہو گی جس کے باعث مکّہ معظمہ میں پانی اکٹھا ہو سکتا ہے۔ محکمے کے مطابق مکّہ‘ مِنی اور عرفات موسم کی خرابی کے باعث سیلاب کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

طوفانی بارشوں کا سلسلہ سوموار کی رات تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

یقیناًلاکھوں کی تعداد میں موجود حاجیوں کے لیے جو اس وقت خیموں میں رہائش پذیر ہیں‘ موسم کی اس خرابی سے شدید مُتاثر ہو سکتے ہیں اور اُنہیں مناسک حج ادا کرنے کے دوران خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس وقت سوشل میڈیا پر بھی ایسی تصویریں اور ویڈیو موجود ہیں جن میں مکّہ معظمہ کو تیز ہواؤں کی لپیٹ میں دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کے مطابق یہ تُند و تیز ہوائیں حاجیوں کے ہزاروں خیموں کو بھی اُڑا کر لے جا سکتی ہیں اور اُنہیں کھُلے آسمان تلے بے یار و مددگار ہونے پر مجبور کر سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ جمعہ کی نماز کے موقع پر امام کعبہ نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ حج ہی وہ موقع ہے جو فرد کو سکھاتا ہے کہ اپنے آپ کو خُدا کی رضا کے آگے کس طرح جھُکانا ہے‘ حج کی بدولت انسان اخلاص اور ایمان داری جیسی اخلاقی اقدار سے مالامال ہوتا ہے۔ حج کی بدولت ہی مسلمان کو ذہنی سکون نصیب ہوتا ہے۔ کیونکہ ذہنی سکون سے محروم شخص کی مثال ایسی ہی ہے جیسے نمک کے بغیر کھانا۔ جبکہ مسجد نبویؐ سے جمعہ کے دوران اپنے خطاب میں شیخ صلاح البُدیر نے کہا کہ حج کے دوران جھگڑوں اور احتجاجی مظاہروں کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘ اور نہ ہی اس موقع پر فرقہ پرستی اور انتہا پسندی کو فروغ دینا چاہیے۔