بھارت ،ْ کیرالا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 350 سے تجاوز کر گئی ،ْہزاروں افراد بے یارو مدد گار

کیرالا میں سیلاب نے گائوں کے گائوں کو تہس نہس کر دیا ہے ،ْامدادی کارکنوں کی جانب سے ہلاکتوں میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ 4 پلوں کو نقصان پہنچا ہے جس کے باعث دور دراز علاقے سے رابطہ منقطع ہوگیا ،ْکیرالا میں بارش جاری رہنے کی وارننگ جاری امدادی کارروائیوں کو بڑھانے کے لیے مزید 20 ہیلی کاپٹر اور 600 موٹر بوٹس بھی دی جائیں ،ْوزیر اعلیٰ نے امداد مانگ لی

پیر 20 اگست 2018 15:00

بھارت ،ْ کیرالا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 350 سے تجاوز کر گئی ،ْہزاروں ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) بھارتی ریاست کیرالا میں مون سون بارشوں کے بعد سیلاب سے پھیلنے والی تباہی میں ہلاکتوں کی تعداد 350 سے تجاوز کرگئی ،ْ ہزاروں افراد خوراک اور پانی کے بغیر بے یار و مددگار پڑے ہوئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیرالا میں سیلاب نے گائوں کے گائوں کو تہس نہس کر دیا ہے اور امدادی کارکنوں کی جانب سے ہلاکتوں میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ ہے ،ْریاست کے کئی گائوں اور قصبے کٹ کر رہ گئے ہیں جہاں ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں ،ْ مزید بارش کا امکان ہے جس کے باعث بحران سنگین ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

20 سالہ متاثرہ نوجوان اندرجیت کمار کا کہنا تھا کہ وہ زندگی کے خوف ناک ترین لمحات تھے۔مقامی انتظامی عہدیدار نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں بجلی، خوراک اور پانی کچھ بھی نہیں ہے حالانکہ یہ سب کچھ ہمارے ارد گرد تھے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ریاست میں 29 مئی سے شروع ہونے والی بارشوں سے تاحال ہلاکتوں کی تعداد 357 ہوگئی ہے جن میں سے 33 افراد گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہلاک ہوئے ،ْدوسری جانب امدادی کارکن متاثرہ علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش اور دیگر متاثرین کو بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ریاست کے ایک قصبے مالا میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش میں مصروف اشرف علی نے کہاکہ جب پہلی مرتبہ وارننگ جاری کی گئی تھی تو ہم سمجھ رہے تھے کہ پانی 10 سے 15 فٹ سے زیادہ اونچائی میں نہیں جائیگا۔انہوںنے کہاکہ جب پانی کی مقدار تیزی سے بڑھنے لگی تو بعض لوگوں نے خوف کے مارے ہمیں بلایا۔فوج کا کہنا تھا کہ ایک روز میں پٹھانم ٹھیٹا سے 250 افراد کو نکالا گیا ہے جن میں سے اکثر بارشوں کے باعث بیمار پڑگئے ہیں ،ْدور دراز اور پسماندہ علاقوں میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے خوراک، دوائیاں اور پانی پہنچایاگیا ،ْکیرالا کے متاثرہ علاقوں میں ریلوں کے ذریعے پانی اور خوراک کو پہنچنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں تاہم ان علاقوں کی جانب جانے والے تمام راستے ڈوب گئے ہیں ،ْ134 پلوں کو نقصان پہنچا ہے جس کے باعث دور دراز علاقے سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق قصبہ منار کا رابطہ کٹ گیا ہے اور اندازے کے مطابق 10 ہزار رہائشیوں وہاں پھنس گئے ہیں ،ْکیرالا کے وزیراعلیٰ پینارئی ویجایان نے اعلان کیا ہے کہ پھنسے ہوئے آخری شہری کو بچانے تک امدادی کارروائی جاری رہے گی۔دوسری جانب انڈین میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ نے 23 اگست تک پورے کیرالا میں بارش جاری رہنے کی وارننگ جاری کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے اضافی فنڈنگ کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ امدادی کارروائیوں کو بڑھانے کے لیے مزید 20 ہیلی کاپٹر اور 600 موٹر بوٹس بھی دی جائیں۔قبل ازیں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ریاست کے متاثرہ علاقوں کو فضائی دورہ کرنے کے بعد فوری طور پر سات کروڑ 50 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان کیا تھا ،ْدو روز قبل پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت کے ہنگامی امدادی مرکز کے مطابق رواں سال جون میں مون سون سیزن کے آغاز سے سات ریاستوں میں 800 لوگ زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کیرالا میں 247، اتر پردیش میں 190، مغربی بنگال میں 183، مہاراشٹرا میں 139، گجرات میں 52، آسام میں 45 اور ناگالینڈ میں 11 افراد اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔