فلسطینیوں کی حفاظت کا ایک حل نئی فورس کا قیام

مستقل جنگی صورت حال کے خاتمے کے کسی بھی آپشن پر عمل درآمد کیلئے اسرائیلی اور فلسطینیوں کا تعاون ضروری ہے ،ْ اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل نے فلسطینی شہریوں کی حفاظت اور عالمی حفاظتی طریقہ کار کے لیے تجاویز بھی دیں اقوام متحدہ کے موجودہ پروگرام، انسانی حقوق اور ترقی میں مدد سے فلسطینیوں کو اپنی ضروریات پوری کرنے میں مدد بھی ملے گی ،ْ اتنونیو گوتیرس

پیر 20 اگست 2018 15:00

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے ایک تازہ پورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کے زیر تسلط فلسطینیوں کی حفاظت کا حل نئی ملٹری فورس یا پولیس کے ساتھ شہری مبصرین کی تعیناتی یا اقوام متحدہ کی موجودگی کو بڑھانا ہیں۔رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایک روز قبل جاری کی گئی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا ہے کہ مستقل جنگی صورت حال کے خاتمے کے کسی بھی آپشن پر عمل درآمد کے لیے اسرائیلی اور فلسطینیوں کا تعاون ضروری ہے۔

رپورٹ میں سیکریٹری جنرل نے فلسطینی شہریوں کی حفاظت اور عالمی حفاظتی طریقہ کار کے لیے تجاویز بھی دی ہیں۔14 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں کہا گیا کہ 50 سال سے قابض اسرائیلی فوج ’مسلسل سلامتی کے لیے خطرہ، کمزور سیاسی اداروں، امن کے قیام میں جمود اور سیاسی، قانونی اور عملی طور پر انتہائی پیچیدہ مسائل کا مجموعہ ہی تحفظ کا سب سے بڑا چیلنج ہیں۔

(جاری ہے)

انتونیو گووتیرس نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی شہریوں کی حفاظت کیلئے کئی دہائیوں سے جاری اسرائیلی فلسطینی تنازع کا سیاسی حل ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ جب تک یہ ہدف پورا نہیں ہوتا تب تک جنرل اسمبلی میں موجود 193 ممالک کو فلسطینی شہریوں کی حفاظت کیلئے تمام عملی اور ممکنہ اقدامات کی تلاش جاری رکھنے کی تجویز دی اور کہا کہ وہ اقدامات اسرائیل کے شہریوں کی حفاظت میں بھی بہتری لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق، سیاسی اور رابطہ کار اقوام متحدہ کی کوششوں کو بہتر کرنے میں مدد کرسکتے ہیں اور اسی طرح فلسطینی شہریوں کی حفاظت کے لیے عالمی برادری کی توجہ اور عزم کا اظہار کرسکتے ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے موجودہ پروگرام، انسانی حقوق اور ترقی میں مدد سے فلسطینیوں کو اپنی ضروریات پوری کرنے میں مدد بھی ملے گی۔

انہوںنے کہاکہ 19 لاکھ فلسطینیوں کی امداد کے لیے اقوام متحدہ کی 54 کروڑ ڈالر کی اپیل اب تک 24.5 فیصد پوری ہوئی ہے۔انتونیو گوتیرس نے کہا کہ اقوام متحدہ کے شہری مبصرین یا اقوام متحدہ کی جانب سے ایک نئی فوجی یا پولیس فورس کے قیام کے لیے سیکیورٹی کونسل کی رضامندی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں کام کرنے والے حالیہ مشن شہریوں کو حفاظت فراہم نہیں کر پارہے اور یہ کونسل پر منحصر ہے کہ وہ تحفظ سمیت ان کے دائرہ کار کو بڑھائیں۔