سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیمنٹ فیکٹریوں کو پانی فراہم کرنیوالے تالاب بند کرنے کا حکم دیدیا

چیف جسٹس ثاقب نثار کا فی کیوسک پانی کے ریٹ کو متعین کرنے کا حکم ،ماحولیاتی آلودگی بارے بھی رپورٹ طلب

پیر 20 اگست 2018 17:54

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیمنٹ فیکٹریوں کو پانی فراہم کرنیوالے تالاب ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے غیر قانونی استعمال کے معاملے پر پانی فراہمی کرنے والے تالاب کو بند کرنے اور فی کیوسک پانی کے ریٹ کو متعین کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سیمنٹ فیکٹریوں کے پانی کے استعمال کے معاملے پر کیس کی سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کی ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وزیر اعظم نے بھی اپنی تقریر میں پانی کے مسئلے پر بات کی ہے اور عوام کو صاف پانی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔پانی اللہ تعالی کی نعمت ہے اور قدرتی پانی کیسے بیچ سکتے ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیمنٹ فیکٹری مالکان سے کہا کہ کیا آپکی جائیداد بحق سرکار ضبط نہ کر لی۔چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا کہ دیکھنا ہو گا کہ منرل واٹر بنانے والی کمپنیز کیسے پانی حاصل کرتی ہیں اور کتنے پیسے ادا کرتی ہیں۔چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ محکمہ ماحولیات کل ہفتہ وار ماحولیاتی آلودگی کے بارے میں رپورٹ پیش کرے ۔