Live Updates

وفاقی کابینہ نے نوازشریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیدی

حسین نواز ،ْحسن نواز اور اسحق ڈار ملک کے مفرور ملزم ہیں ،ْواپس لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے ،ْ ایون فیلڈ ریفرنس کی جائیداد پاکستان کی ملکیت ہے جس کی قرقی کے حوالے سے برطانیہ کی حکومت سے رابطہ کیا جائیگا ،ْوزیر اطلاعات وفاقی کابینہ کی ہالینڈ میں شیطانی خاکوں کی مذمت ،ْ ہالینڈ کے سفیر کو طلب کر کے احتجاج کا فیصلہ کابینہ کے ارکان کے بیرون ملک علاج کی سہولت واپس لے لی گئی ہے ،ْگورنر ہائوسز اور دیگر بڑے بڑے گھروں کے حوالے سے فیصلے کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے ،ْ وزراء اور بیوروکریٹس کے دوروں کو بھی محدود کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ْوزیر اعظم خود بھی تین ماہ کوئی غیر ملکی دورہ نہیں کرینگے ،ْ شاہ محمود قریشی اگلے ماہ اقوام متحدہ میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرینگے ،ْتحریک انصاف کی خارجہ پالیسی ریاست سے ریاست کے درمیان ہوگی ،ْجہانگیر ترین کوئی پروٹوکول نہیں لے رہے ،ْاگر کوئی بھی سفارتی اہلکار بیرونِ ملک پاکستانیوں کی مدد کرنے میں ناکام ہوگیا تو اسے اگلے ہی روز واپس پاکستان بلالیا جائے گا ،ْ چیف جسٹس میر استاد ہیں اس لئے ملاقات کیلئے گیا ،ْ سیاست کے علاوہ بھی کچھ رشتے ہیں ،ْ کابینہ کے اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی ،ْ فواد چوہدری کی میڈیا کو بریفنگ

پیر 20 اگست 2018 18:16

وفاقی کابینہ نے نوازشریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) وفاقی کابینہ نے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ حسین نواز ،ْحسن نواز اور اسحق ڈار ملک کے مفرور ملزم ہیں ،ْواپس لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے ،ْ ایون فیلڈ ریفرنس کی جائیداد پاکستان کی ملکیت ہے جس کی قرقی کے حوالے سے برطانیہ کی حکومت سے رابطہ کیا جائیگا جبکہ وزیر اطلاعا ت و نشریات فواد چوہدری نے کہاہے کہ وفاقی کابینہ نے ہالینڈ میں شیطانی خاکوں کی مذمت کی ہے ،ْ ہالینڈ کے سفیر کو طلب کر کے احتجاج کیا جائیگا ،ْ کابینہ کے ارکان کے بیرون ملک علاج کی سہولت واپس لے لی گئی ہے ،ْگورنر ہائوسز اور دیگر بڑے بڑے گھروں کے حوالے سے فیصلے کیلئے کمیٹی بنائی گئی ہے ،ْ وزراء اور بیوروکریٹس کے دوروں کو بھی محدود کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ْوزیر اعظم خود بھی تین ماہ کوئی غیر ملکی دورہ نہیں کرینگے ،ْ شاہ محمود قریشی اگلے ماہ اقوام متحدہ میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرینگے ،ْتحریک انصاف کی خارجہ پالیسی ریاست سے ریاست کے درمیان ہوگی ،ْجہانگیر ترین کوئی پروٹوکول نہیں لے رہے ،ْاگر کوئی بھی سفارتی اہلکار بیرونِ ملک پاکستانیوں کی مدد کرنے میں ناکام ہوگیا تو اسے اگلے ہی روز واپس پاکستان بلالیا جائے گا ،ْ چیف جسٹس میر استاد ہیں اس لئے ملاقات کیلئے گیا ،ْ سیاست کے علاوہ بھی کچھ رشتے ہیں ،ْ کابینہ کے اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

پیر کو وزیراعظم ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں نئی کابینہ کے ارکان نے شرکت کی جس میں ملک کی معاشی صورت حال اور دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور حسن نواز، حسین نواز اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو گرفتار کرکے واپس پاکستان لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا ہے جس میں ہالینڈ میں شیطانی خاکوں کی کابینہ نے شدید الفاظ میں مذمت کی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کہا ہے کہ وہ ہالینڈ کے سفیر کو طلب کر کے احتجاج کریں ۔فواد چوہدری نے کہاکہ یورپی یونین کے کئی ممالک کے قوانین میں ہولو کاسٹ کے مجروح ہونے پر سزائیں موجود ہیں پھر اتنے بڑے مذہب اسلام کے ماننے والوںکے جذبات کیوں مجروح کئے جارہے ہیں ،ْہالینڈ کی حکومت اس کو روکنے کیلئے فوری اقدامات کرے ۔

انہوںنے بتایا کہ وزیر خارجہ کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے پر او آئی سی سے رابطہ کریں ۔انہوںنے کہاکہ احتساب کا عمل کابینہ نے وزیر اعظم اور اپنے آپ سے شروع کر نے کا فیصلہ کیا ہے اور جو اثاثے انہوںنے ظاہر کئے ہیں انہیں دوبارہ عوام کے سامنے لائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ کابینہ کے ارکان کے بیرون ملک علاج کی سہولت واپس لے لی گئی ہے اب کسی وزیر کا علاج سر کاری خرچ پر بیرون ملک نہیں ہوسکے گا ،ْ کابینہ نے وزیر اعظم ہائوس کی اضافی گاڑیوں کی نیلامی کی منظوری بھی دی ہے وہاں 88گاڑیاں ہیں جن میں سے کئی بلٹ پروف اور مہنگی ترین ہیں جو گاڑیاں ضروری ہونگی وہ رکھی جائیں گی اور باقیوں کو نیلام کیا جائیگا اس حوالے سے پرنسپل سیکرٹری اس کی شرائط اور نیلام کی تاریخ کا اعلان کرینگے ۔

انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کے پاس دو گاڑیاں ہونگی جبکہ کیبنٹ ممبران کو ایک گاڑی دی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ سرکاری زمینوں کے حوالے سے ہیرٹیج کمیٹی جائزہ لے گی کہ گور نر ہائوس اور دیگر تاریخی عمارتوں کی حیثیت بھی متاثر نہ ہو اور ان کو کیسے استعمال میں لایا جائے ۔انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں کمشنرز ،ْ ڈپٹی کمشنرز ،ْ آئی جیز اور دیگر کے بڑے بڑے گھر ہیں اس حوالے سے اسد عمرکی نگرانی میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں عبد الرزاق دائود اور خسرو بختیار شامل ہیں یہ کمیٹی ان عمارتوں کو منافع بخش بنانے کیلئے اقدامات کا جائزہ لے گی ۔

انہوںنے کہاکہ دوصوبوں میں ہماری حکومتیں ہیں وہاں فیصلے ہم خود کر لینگے جبکہ دوسرے صوبوں کو وفاقی حکومت آرٹیکل 149کے تحت ہدایت دے سکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم سود ادا کر نے کیلئے قرضے لے رہے ہیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا اور ان عمارتوں کو منافع بخش پراپرٹیز بنائیں گے ۔انہوںنے کہا کہ ان عمارتوں میں نچلے طبقے کے ملازمین کی ملازمتوں کا تحفظ کیا جائیگا انہیں کسی صورت نہیں نکالا جائیگا بلکہ انہیں دوسری مختلف جگہوں پر کھپایا جائیگا ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزراء اور بیوروکریٹس کے دوروں کو بھی محدود کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے اگلے تین ماہ میں وزیر اعظم عمران خان اس وقت تک کوئی غیر ملکی دورہ نہیں کرینگے جب تک کہ ضروری نہ ہو ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بیرون ملک دوروں پر جائیں گے انہوںنے کہاکہ اگلے ماہ اقوام متحدہ میں ہونے والے اجلاس میں بھی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کرینگے ۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ بھاشا ڈیم بہت ضروری ہے کابینہ نے اس حوالے سے جائزہ رپورٹ پیش کر نے کی ہدایت کی ہے ۔انہوںنے کہاکہ احتساب کا عمل خود سے شروع کر نے کا فیصلہ کیا ہے اور احتساب عمل کی کمٹمنٹ ہر قسم کے شک و شبہ سے بالا تر ہے ۔فیصلہ کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف ،ْ ان کی بیٹی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے ،ْ اسحاق ڈار ،ْ حسن نواز اور حسین نواز پاکستان سے فرار مجرم ہیں ،ْ تینوں ملزموں کو واپس لاکر احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگا وہ احتساب کا سامنا کر یں اوران کے پاس اپنے دفاع کے حوالے سے کوئی ثبوت ہیں تو وہ عدالت کو دیں۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ ایون فیلڈ پراپرٹیز عوام کی ملکیت ہیں وزارت قانون کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان پراپرٹیز کیلئے برطانوی عدالت سے رجوع کرے اس حوالے سے شہزاد اکبر کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس بنائی گئی ہے ،ْ شہزاد اکبر کو وزیر اعظم کا معاون خصوصی بنایا گیا ہے ۔ٹاسک فورس بیرون ملک اثاثے واپس لانے کیلئے کام کرے گی ۔ فواد چوہدری نے کہاکہ ایون فیلڈ پراپرٹیز کے معاملے پر برطانیہ سے رابطہ کریں گے، یہ عوام کی ملکیت ہے، اس حوالے سے وزارت داخلہ اور وزارت قانون برطانوی حکومت سے رابطہ کریں گی۔

انہوںنے کہاکہ کرپشن کا خاتمہ ہماری حکومت کا اہم حصہ رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ صدارتی انتخابات کے معاملے پر پی ٹی آئی کی اکثریت ہے، صدارتی الیکشن جیتنے کیلئے مستحکم ہیں ،ْ حزب اختلاف کو اپنے امیدوار کو لانے کا حق حاصل ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ عارف علوی کو آرام سے صدر منتخب کرالیں گے۔انہوں نے کہا کہ کئی اداروں کو بحال کرنے کی ضرورت ہے، ہمارے دور میں سیاسی تقرریاں نہیں ملیں گی ،ْانفارمیشن گروپ کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا اسے حق نہیں ملا، محکمہ اطلاعات میں بھی اصلاحات لائی جائیں گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات سے متعلق سوال پر فواد چوہدری نے کہاکہ چیف جسٹس میر استاد ہیں اور میں سپریم کورٹ کا وکیل بھی ہوں ،ْسیاست کے علاوہ بھی کچھ رشتے ہیں۔جنرل اسمبلی کے اجلاس سے متعلق سوال پر انہوں ںے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی شرکت کریں گے اور وہی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

فواد چوہدری نے بتایاکہ کابینہ کے اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے وزیرِاعظم کے خرچے سے متعلق چیکس کی جو بات کی ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیںکیونکہ ان کے ٹیکس گوشواروں سے واضح ہے کہ وہ یہ خرچہ برداشت کرنے کے اہل ہی نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات بجٹ میں موجود ہیں، نوازشریف نے کہاکہ انہوں نے اخرجات خود دیئے لیکن ساڑھے پانچ کروڑ روپے سرکاری خزانے سے گئے ہیں، نوازشریف اور ان کا خاندان وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ دینا چاہیں تو تفصیلات بھیج دیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کوئی پروٹوکول نہیں لے رہے، ان کے ساتھ وفاقی حکومت کی کوئی گاڑی نہیں۔پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ مودی سے عمران خان نے کہا تھا کہ ایک قدم بڑھو گے ہم دو قدم بڑھیں گے، اگر وہ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات کرنا چاہتے ہیں تو پہلے ہی وزیراعظم کی پیشکش ہے، ہم نے خارجہ پالیسی کا زاویہ دیدیا ہے اس میں سب کچھ ہے، ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے کہ ریاست سے ریاست کے درمیان تعلقات ہوں گے، نوازشریف اور ہماری پالیسی میں یہی فرق ہے کہ ان کی پالیسی نوازشریف اور شخصیت کے درمیان تھی۔

وزیراعظم کے قوم سے خطاب پر بعض سیاسی رہنماؤں کی تنقید کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر ایک گھنٹے سے زائد تھی، اس پر بھی تنقید ہوئی بہت لمبی تقریر تھی، اگر کہیں تو پھر ہم بارہ گھنٹے بیٹھ جائیں۔ایک سوال پر فواد چوہدری نے واضح کیا کہ وزیرِخارجہ شاہ محمود قریشی بھی نجی دورے سرکاری خرچے پر نہیں کریں گے۔ ایک سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ جوحلقے خالی کیے ہیں، ان پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف حصہ لے گی اور مخالفین سے بھرپور مقابلہ بھی کرے گی۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ وہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔انہوں نے بیرونِ ملک جیلوں میں قید پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اگر کوئی بھی سفارتی اہلکار بیرونِ ملک پاکستانیوں کی مدد کرنے میں ناکام ہوگیا تو اسے اگلے ہی روز واپس پاکستان بلالیا جائے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات