جر برادری شہر کی ترقی میں ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، ہم سب شہر کو خوبصورت بنانا چاہتے ہیں ،میئر کراچی وسیم اختر

پیر 20 اگست 2018 20:45

جر برادری شہر کی ترقی میں ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، ہم سب شہر کو ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ نومنتخب وزیر اعظم پاکستان کے 22 ویں وزیر اعظم ہیں جنہو ںنے اپنی پہلی ہی تقریر میں کراچی کے مسائل کو اجاگر کیا اور بلدیاتی نظام کو مستحکم کرنے کی بات کی جبکہ اس سے قبل ماضی کے حکمرانوں نے کراچی کے مسائل کے حل کو اہمیت نہیں دی بلکہ جو بھی آیا اس نے کراچی میں آپریشن کرنے کی بات تو کی ہے مگر شہر کے مسائل حل کرنے کی بات نہیں کی، موجودہ حکومت کراچی کے ایشوز پر سنجیدگی کے ساتھ کام کرے گی تو ہم بھی ان کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے، ملک کے استحکام میں تاجر برادری کا کردار بہت نمایاں ہے، ہم نے جو وعدہ تاجر برادری سے کیا تھا اس کی تکمیل شہاب الدین مارکیٹ کے الاٹیز کو الاٹمنٹ آرڈرز جاری کرکے پوری کررہے ہیں، تاجر برادری اس شہر کی ترقی میں ہمارے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے ہم سب اس شہر کو خوبصورت بنانا چاہتے ہیں جس طرح یہ شہر ماضی میں خوبصورت تھا اسی طرح اس کی اصل صورت کو دوبارہ سامنے لانا چاہتے ہیں اور یہ کام عوام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا تاجر برادری اپنی اطراف کے علاقوں میں تجاوزات کو کسی بھی صورت قائم نہ ہونے دے تاکہ یہاں آنے جانے والے شہریوں کو سہولت میسر آسکے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی دوپہر ایمپریس مارکیٹ صدر کے اطراف منعقدہ ایک تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں شہاب الدین مارکیٹ بلاک اے کے 176 دکانداروں میں سے 120 کو ایمپریس مال فیز ون میں دکانیں فراہم کرنے کے الاٹمنٹ آرڈرز جاری کئے گئے جبکہ 56 الاٹیز کو بقایا جات ادا کرنے کے بعد الاٹمنٹ آرڈرز جاری کئے جائیں گے اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، چیئرمین اسٹیٹ کمیٹی ناصر تیموری، یوسی 27 کی چیئرپرسن عابدہ سلطانہ، سینئر ڈائریکٹر کو آرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر اسٹیٹ سید تسنیم احمد اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی میئر کراچی نے کہا کہ مارکیٹ میں بیک وقت 600 گاڑیاں اور 300 موٹر سائیکلیں پارک کرنے کی گنجائش ہے جس کی وجہ سے یہاں آنے والوں کو پارکنگ کے حوالے سے سہولت میسرآئے گی، انہو ںنے کہا کہ میں نے محکمے کو ہدایت جاری کردی ہیں کہ وہ باقی کام کو بھی تیزی سے مکمل کریں اور جلد دوسرا فیز بھی مکمل کرلیں، انہوں نے کہا کہ دوسرے فیز کو مکمل کرنے میں چھ ماہ سے زائد کا عرصہ نہیں لگنا چاہئے ہم چاہتے ہیں کہ چھوٹے کاروبار والے لوگ آگے آئیں اور ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں کیونکہ جب اس شہر میں تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی تو نہ صرف علاقوں میں چہل پہل نظر آئے گی بلکہ یہ شہر معاشی لحاظ سے مضبوط ہوگا اور کراچی کے مضبوط ہونے کا مقصد ہے ہمارا ملک پاکستان مضبوط ہوگا، انہو ںنے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ انسداد تجاوزات صدر کے اطراف وقتاً فوقتاً تجاوزات کے خلاف اپنی کارروائیوں کو جاری رکھتا ہے مگر یہ کام جب تک موثر انداز میں نہیں ہوسکے گا کہ جب تک اطراف کے لوگ بالخصوص دکاندار تجاوزات مافیا کو تجاوزات قائم کرنے سے منع کریں ، واضح رہے کہ 2005ء میں شہاب الدین مارکیٹ کو منہدم کرکے یہاں پارکنگ پلازہ ستمبر میں تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی جس کی تکمیل کے لئے 2007ء میں شہاب الدین مارکیٹ کو منہدم کیا گیا اور تمام 472 کرائے داروں کو لائنز ایریا میں 4 عدد عارضی مارکیٹ تعمیر کی گئیں جس میں A.B.C. اور Dسیکشن بنا دیئے گئے ان دکانوں میں گروسری سیکشن میں 259 دکانیں، سبزی سیکشن میں 112 دکانیں، کھانے کی جگہ 12، پرندہ مارکیٹ 12، مچھلی سیکشن 20، فروٹ اسٹالز 28، انڈہ سیکشن 20 جبکہ SB-9 گوڈائون ایک تھا ، کے ایم سی ( اس وقت کی CDGK) اور ہائی کور ٹ کی ہدایت کے مطابق گروسری سیکشن کے دکانداروں کو عارضی لائنزایریا کی مارکیٹ میں عارضی طور پر 2 دکانیں دی گئی، پلاننگ کے مطابق ایمپریس شاپنگ مال کے لویئر گرائونڈ پر کے ایم سی کے کرائیداروں کو کرایہ کی بنیاد پر دکانیں دی جارہی ہیں اور اس کے عوض کے ایم سی نے دکانداروں سے تعمیراتی اخراجات کی مد میں دو ہزار روپے فی اسکوائرفٹ وصول کئے ہیں، پہلے فیز میں گروسری سیکشن کے 259 دوکانداروں میں سے 176 دکانداروں کو سیریل نمبر کے مطابق دکانیں دی جارہی ہیں جبکہ بقایا دکانداروں کو دوسرے فیز میں دکانیں لیز کرکے دی جائیں گی�

(جاری ہے)

#