چیئرمین قومی احتساب بیورو کی طلبی، ہر آدمی کو چور سمجھ کر پگڑیاں نہ اچھالی جائیں،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

پیر 20 اگست 2018 21:24

چیئرمین قومی احتساب بیورو کی طلبی، ہر آدمی کو چور سمجھ کر پگڑیاں نہ ..
لاہور۔20 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب ) جاوید اقبال کو پیر27اگست کو اپنے چیمبر میں طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا نیب کا کوئی حق نہیں، ہر آدمی کو چور سمجھ کر پگڑیاں نہ اچھالی جائیں۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے نیب میں زیر انکوائری کیسز میں نامزد افراد کے نام میڈیا پر آنے کے معاملے کی سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کی ۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ عدالت میں جرم ثابت ہوئے بغیر نیب کیسے کسی کو مجرم کہہ سکتا ہے، لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا نیب کا کوئی حق نہیں، ہر آدمی کو چور سمجھ کر پگڑیاں نہ اچھالی جائیں۔

(جاری ہے)

کوئی انکوائری میں بیگناہ ثابت ہوجاتا ہے تو اس کی معاشرے میں کیا عزت رہ جائے گی، کیا نیب چاہتا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والا سرمایہ کار خوف سے بھاگ جائے۔

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نوٹس بعد میں ملتا ہے اور ٹی وی پر ٹکرز پہلے چلنا شروع ہوجاتے ہیںجس پر کمرہ عدالت میں موجود پراسیکیوٹر جنرل نیب اصغر حیدر نے کہا کہ نیب میں بھی خود احتسابی کا عمل جاری ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ کسی کی طلبی کا معاملہ تو خفیہ ہونا چاہیے اور کسی تفتیشی کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنے کا پتہ چلے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ جتنی معلومات چیف جسٹس کے پاس ہیں شاید کسی اور ادارے کے پاس نہیں، پہلے نیب کی عدلیہ میں کوئی عزت نہیں تھی لیکن اب نیب کی عدالتوں میں بھی عزت ہوتی ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو پیر کو اپنے چیمبر میں طلب کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل نیب اصغر حیدر کو بھی پیش ہونے کی ہدایت کی۔