ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کی جانب سے مدارس کو قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کیلئے این او سی کا اجرا سست روی کا شکار ‘ آخری روز دفتری اوقات ختم ہونے تک سینکڑوں درخواست گذاروں کو این او سی جاری نہیں ہوسکا

پیر 20 اگست 2018 21:41

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2018ء) ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کی جانب سے مدارس کو قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کے لئے این او سی کا اجراء گو سلو کا شکار ہوگیا ‘آخری روز دفتری اوقات ختم ہونے تک سینکڑوں درخواست گذاروں کو این او سی جاری نہیں ہوسکا ‘ 50سے 60درخواستیں کو بغیر کسی ٹھوس وجہ کے مسترد کر دیں گئیں ‘علماء کرام نے انتظامیہ کے اس رویئے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ‘عیدالاضحی سے 48گھنٹے قبل تک این او سی جاری نہ ہونا انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی بھر سے مختلف مداراس کے علماء کرام نے قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کے لئے 300سے زائد درخواستیں دیں جس میں حلف نامے سمیت تمام دستاویزات مکمل کی گئیں لیکن پیر کی شب تک مدارس کو قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کا این او سی نہیں مل سکا ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے وفاق المدارس العریبہ کے مسئول مفتی عبدالرحمان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے تمام دستاویزات مکمل ہونے پر ایک نئے بیان حلفی کی شرط رکھ دی اور سخت دھوپ میں علماء کرام کو کئی گھنٹے لائن میں کھڑا رکھنے کے بعد شام تک انھیں این او سی نہیں دیا گیا اور جو درخواستیں مسترد کی گئیں ہیں ان کا بھی کوئی ٹھوس جواز انتظامیہ نے پیش نہیں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈی سی راولپنڈی عمر جہانگیر سے ملاقات کی اور انھیں اس دشواری سے آگاہ کیا لیکن ڈی سی نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا ۔انہوں نے بتایا کہ این او سی کے اجراء کے لئے صرف 3ملازمین کو بیٹھایا گیا ہے اور موصول ہونے والی درخواستیں 300سے زائد ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کا علماء کرام سے رویہ بھی ٹھیک نہیں ہے ‘اگر اسی طرح علماء کرام کو تنگ کیا جاتا رہا تو علماء کرام قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کے لئے این او سی کے اجراء کے کسی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے اور انتظامیہ کے خلاف ہر فورم پربھرپور اجتجاج کیا جائے گا ۔