Live Updates

ملکی میڈیا میں پی ٹی وی کا اپنا مقام ہے،حکومت سنسر شپ پر یقین نہیں رکھتی،50نجی ٹی وی تنقید کر سکتے ہیں تو پی ٹی وی کو بھی پورا حق ہے،فواد چودھری

عمران خان کوئی ڈھکی چھپی نہیں رکھتے، کھل کر بات کرتے ہیں،ماضی کے حکمرانوں کے غلط اقدامات سے انکی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے،سیاسی بھرتیاں نہ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ،امید ہے معاشی چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائینگے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں شروع دن سے ہی اختلاف سامنے آگئے تھے، وفاقی وزیر اطلاعات

پیر 20 اگست 2018 21:44

ملکی میڈیا میں پی ٹی وی کا اپنا مقام ہے،حکومت سنسر شپ پر یقین نہیں رکھتی،50نجی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ملکی میڈیا میں پی ٹی وی کا اپنا مقام ہے،حکومت سنسر شپ پر یقین نہیں رکھتی،50نجی ٹی وی تنقید کر سکتے ہیں تو پی ٹی وی کو بھی پورا حق ہے،عمران خان کوئی ڈھکی چھپی نہیں رکھتے، کھل کر بات کرتے ہیں،کوئی وفاقی وزیر سرکاری خرچے پر بیرون ملک علاج کیلئے نہیں جا سکے گا،سمندر پار پاکستانی ہمارے لئے بڑااثاثہ ہیں،وزیراعظم چاہتے ہیں معاشی حالت بہتر کرنے میں سمندر پار پاکستانی کلیدی کرداراداکریں، ماضی کے حکمرانوں کے غلط اقدامات سے انکی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے،سیاسی بھرتیاں نہ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے ،امید ہے معاشی چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائینگے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں شروع دن سے ہی اختلاف سامنے آگئے تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی میڈیا میں پی ٹی وی کا اپنا ایک مقام ہے،میرا ارادہ تھا کہ سب سے پہلا انٹرویو پی ٹی وی کو دوں،پی ٹی وی کو اپنے وسائل پر انحصارکرنا ہوگا،تفریح، ڈرامہ اور کھیل کافروغ ہماری ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن گروپ اور پی ٹی وی کے لوگوں کو ان کا جائزہ حق دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سینسر شپ پر یقین نہیں رکھتی،50نجی ٹی وی تنقید کر سکتے ہیں تو پی ٹی وی کو بھی پورا حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب غیر روایتی تھا،عمران خان کے جو دل میں ہو وہی زبان پر ہوتا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کوئی ڈھکی چھپی نہیں رکھتے، کھل کر بات کرتے ہیں، انہوں نے اپنے خطاب کے پوائنٹ خود ترتیب دیئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے بھی قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوئی وفاقی وزیر سرکاری خرچے پر بیرون ملک علاج کیلئے نہیں جا سکے گا،سمندر پار پاکستانی ہمارے لئے بہت بڑااثاثہ ہیں،وزیراعظم چاہتے ہیں معاشی حالت بہتر کرنے میں سمندر پار پاکستانی کلیدی کرداراداکریں۔وزیراطلاعات نے کہا کہ قوم نے عمران خان اور ایدھی صاحب کو اربوں روپے کے عطیات دیئے،لوگوں کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے کہ ان کا ٹیکس کا پیسہ ہمارے پاس امانت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان جو بات کر رہے ہیں اس پر عمل درآمد کیلئے بھی پرعزم ہیں ،ان کا سیاست میں آنے کا مقصد ملک کو کسی مقام پر لے جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کے غلط اقدامات سے انکی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سیاسی بھرتیاں نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،پوری امید ہے کہ معاشی چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ توانائی مسائل کے حل کیلئے ماہرین سے مشاورت کی جارہی ہے، نئی خارجہ پالیسی ہمسایہ ممالک سمیت دیگر اہم ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات پر مبنی ہوگی اور یہ پالیسی ذاتی تعلقات کی بجائے ریاستی سطح پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ تمام وزارتیں اپنے اخراجات کم کریں،حلف برداری کی تقریب میں بھی انتہائی سادگی اختیار کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ گورنرہاؤسز کے بہتراستعمال کی حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں،شفقت محمود کی سربراہی میں کمیٹی گورنر ہاؤسز معاملے کا جائزہ لیگی، سیاحتی مقامات کے حوالے سے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کیلئے کام کریں گے،اداروں میں بھرتیاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے سارک کانفرنس کے نام پر کئی قیمتی گاڑیاں منگوائی گئی ،تمام اضافی گاڑیوں کی نیلامی کی جائیگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں شروع دن سے ہی اختلاف سامنے آگئے تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات