ْسندھ کابینہ نے رواں مالی سال کے 9 ماہ کے اخراجات کے لیے بجٹ کی فوری تیاری کی منظوری دیدی

پیر 20 اگست 2018 22:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2018ء) سندھ کابینہ نے رواں مالی سال کے 9 ماہ کے اخراجات کے لیے بجٹ کی فوری تیاری کی منظوری دیتے ہوئے تھرپارکر اورعمرکوٹ کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ علاقہ قراردینے اور گورنرہاس سندھ کومیوزیم میں تبدیل کرنے ، کراچی میں پانی کی قلت کے خاتمہ کے لیے ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تنصیب اور قبرستان کے لیے آراضی مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نئی سندھ کابینہ کا پہلا اجلاس وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت ہوا جس میں صوبائی وزراء مشیروں ،چیف سیکریٹری سندھ آئی جی پولیس اورمتعلقہ محکموں کی سیکریٹریز نے شرکت کی ۔کراچی میں پینے کے پانی کے بحران کے خاتمہ کے لیے سندھ حکومت نے فوری طورپرکراچی میں ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانے اورسمندری پانی کومیٹھابنانے کے منصوبے کی منظوری دی جبکہ صحرائے تھرمیں خشک سالی کی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے سندھ کابینہ نے تھرپارکراورخشک سالی سے متاثرہ اطراف کے علاقوں کوآفت زدہ قراردینے کی سفارش کی ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی کابینہ نے کراچی میں قبرستانوں کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے نئے قبرستان کے لیے آراضی متختص کرنے کی بھی منظوری دی ۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نیستمبر 2018 تک لازمی اخراجات بنانے کے لئے تین مہینے کا بجٹ منظور کیا تھا اب ہمیں 30 ستمبر سے پہلے نیابجٹ بنانا ہوگا اور اسے سندھ اسمبلی میں پیش کرنا ہوگا. سید مراد علی شاہ نے چیف سکریٹری کو ہدایت کی کہ "صوبے کی مالی صورتحال بہت اچھی نہیں ہے کیونکہ وفاقی حکومت سے ہمیں فنڈز موصول نہیں ہوئے ہیں اس لیے فوری بجٹ تیارکیا جائے ۔

صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ارکان نے گورنر ہاس کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ وفاقی حکومت نے گورنر ہاس کو خالی رکھنے کا فیصلہ کیا ہی. لہذا، گورنر ہاس کے بارے میں ضروری قدم اٹھایا جائی. اس موقع پر وزیر اعلی نے گورنر ہاس کی ملکیت سے متعلق سینئر ممبربورڈ آف رونیو اقبال درانی سے بریفنگ لی وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ گورنر ہاس سندھ حکومت کی ملکیت ہے جس پر کابینہ نے گورنر ہاس کو میوزیم میں تبدیل کرنے کی تجویز دی جومشروط طورپرمنظورکرلی گئی کہ اگرنئے گورنر نے اسے خالی کرنے کا انتخاب کیا تو اسے میوزیم بنایا جائے گا۔

کراچی میں پانی کی فراہمی کے منصوبوں کی تکمیل پرزوردیتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے مقامی حکومت کو کراچی میں ڈی سیلینیشن پلانٹ نصب کرنے کے پرجنگی بنیادوں پر کام شروع کرنے کا حکم دیا تاکہ شہر کا پانی کا مسئلہ جلد از جلد حل کیا جائے سکے۔ صوبائی سیکریٹری داخلہ اور انسپکٹر جنرل پولیس نے کابینہ کو صوبہ میں امن و امان کی صورت حال پربریفنگ دی سیکریٹری داخلہ نے اجلاس کو بتایا کہ پورے صوبے میں امن وامان کی صورتحال برقراررکھنے کے لیے اقدامات کرلیے گئے ہیں اورضلعی انتظامیہ کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ عید الاضحی پرقربانی کی کھالوں جمع کرنے والوں کے ضابطہ اخلاق پرسختی سے عملدرآمد کرائیں اورکسی کوبھی پیشگی اجازت نامہ کے بغیرقربانی کی کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہ دی جبکہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو پنجاب سندھ بلوچستان کی سرحدی پٹی کی کڑی نگرانی اورسرحدی پٹی پرواقع اضلاع جیکب آباد، شکارپور، دادو اور دیگر اضلاع میں سخت سیکورٹی اقدامات کی ہدایت کی ۔ سیکریٹری آبپاشی جمال شاہ نے کابینہ کوزرعی پانی کی قلت کے بارے میں آگاہ کیا. انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت سے چاول کی فصل کوبڑے نقصان کا سامنا ہے۔

وزیر اعلی نے صوبائی وزراء اور مشیروں کو پانی کی صورتحال کے جائزے کے لیے متاثرہ علاقوں کے دورے کی ہدایت کی وزیراعلی سندھ نے صوبائی وزرا اور مشیروں کو ہدایت کی کہ وہ بیراجوں کے دورے کریں اور موقع پر پانی کی بریفنگ حاصل کرکے انہیں رپورٹ کریں۔ صوبائی وزیر میر شبیر بجارانی گڈو بیراج کا دورہ کریں گے۔ وزیراعلی کے مشیر محمد بخش مہر سکھر بیراج کا دورہ کریں گے ، اسماعیل راہو کوٹری بیراج اور سید سردار شاہ اور مخدوم محبوب زمان سکھر بیراج کے لیفٹ بینک کینال کا دورہ کریں گے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ انہوں نے دریائے سندھ کے بائیں کنارے پر چاول کی کاشت پر پابندی عائد کردی ہے ۔انہوں نے چیف سیکریٹری کوہدایت کی کہ وہ دریا کے بائیں کنارے پر چاول کی کاشت سے متعلق تمام ڈپٹی کمشنرز سے رپورٹ حاصل کریں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ سندھ کابینہ نیتھر اور عمرمرٹ کے 25 دیہوں کو آفت زدہ قراردیتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں ہرماہ 50 کلوگرام گندم کی تقسیم اوراجناس کی فراہمی کی فیصلہ کیاوزیراعلی نیمتعلقہ ڈپٹی کمشنرزسے اچھڑو تھر، کوہستان کی خشک سالی سے متعلق رپورٹ دینے کی بھی ہدایت کی اورصوبائی وزیرمخدوم محبوب صوبائی وزیر سید سردار شاہ پرمشتمل ایک کمیٹی قائم کی جوریلیف اوربحالی کے کاموں کی نگرانی کرے گی۔