Live Updates

گورنر ہائوسز اور سرکاری مہمان خانوں کی تاریخی عمارتوں کے ممکنہ بہترین استعمال کیلئے تجاویز حاصل کرنے کیلئے وفاقی وزیر برائے قومی تاریخ، ادبی ورثہ ڈویژن شفقت محمود کی سربراہی میں آرکیٹیکٹرز اور ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل،پہلا اجلاس 27 اگست کو طلب

منگل 21 اگست 2018 01:50

گورنر ہائوسز اور سرکاری مہمان خانوں کی تاریخی عمارتوں کے ممکنہ بہترین ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2018ء) وزیراعظم عمران خان نے حکومت کی کفایت شعاری کی مہم کے تحت گورنر ہائوسز اور سرکاری مہمان خانوں کی تاریخی عمارتوں کے ممکنہ بہترین استعمال کیلئے تجاویز حاصل کرنے کیلئے آرکیٹیکٹرز اور ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ ایک پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم نے قوم سے اپنے خطاب کے دوران سادگی کے اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے قوم کی بہبود پر خرچ کرنے اور خاص طور پر تاریخی ورثہ کی حامل گورنر ہائوسز کی عمارتوں کے بہتر استعمال کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

اس فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم نے وفاقی وزیر برائے قومی تاریخ، ادبی ورثہ ڈویژن شفقت محمود کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں آرکیٹکچرنگ، وزول آرٹس، ڈیزائننگ جیسے شعبوں کے ماہرین شامل ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس کمیٹی کا پہلا اجلاس 27 اگست 2018ء کو قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن میں منعقد ہو گا جس میں اس پرانی اور تاریخی عمارتوں کے ممکنہ بہتر استعمال کے مختلف امکانات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وزیر قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد سیکرٹری قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں ہدایت کی کہ اجلاس سے قبل تمام ماہرین کو مدعو کریں۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں چیئرمین کمیٹی شفقت محمود کے علاوہ آرکیٹکٹر نیئر علی دادا، آرٹسٹ راشد رانا، کاروباری شخصیت شمعون سلطان، آرکیٹکٹر/ایجوکیٹر عمر حسن، سائنسدان ڈاکٹر فیصل خان، ریٹائرڈ سول سرونٹ عمر خان اور ڈیزائنر نعیم سیفی شامل ہیں۔

دیگر اراکین میں ویژول آرٹسٹ اکرم دوست بلوچ، میڈیا کی نمائندہ منیز ہاشمی، ویژول آرٹسٹ عدیلہ سلیمان، آرکیٹکٹ شمر علی خان بھی ہوں گے جبکہ سیکرٹری وزارت قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن انجینئر عامر حسن کمیٹی کے سیکرٹری کے فرائض سرانجام دیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات