Live Updates

کابل ،ْ افغان صدارتی محل پر راکٹوں سے حملہ ،ْ

دو افرادز خمی ،ْجوابی کارروائی میں دو دہشتگرد مارے گئے حملہ آوروں نے 12 راکٹ فائر کیے ،ْافغان حکام ……مقامی افراد نے راکٹوں کی تعداد 22 تک بتائی گئی مذہبی تہوار پر معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کی بزدلانہ کارروائی اور شکست خوردہ ذہنیت کی عکاس ہے ،ْوزیر اعظم عمران خان

منگل 21 اگست 2018 14:26

کابل/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2018ء) افغانستان میں عیدالاضحی کی نماز کے موقع پر افغان صدر کے خطاب کے دوران نامعلوم عسکریت پسندوں کی جانب سے صدارتی محل کے قریب راکٹ داغے گئے اور سفارتی علاقے کو بھی اس حملے میں نشانہ بنایا گیا ،ْ جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور مارے گئے۔افغان میڈیا کے مطابق حکام نے بتایا کہ حملہ آوروں نے 12 راکٹ فائر کیے تاہم مقامی افراد نے راکٹوں کی تعداد 22 تک بتائی گئی۔

کابل پولیس کے ترجمان حشمت ستانکزئی نے بتایا کہ حملہ افغان وقت کے مطابق صبح 9 بجے شروع ہوا جس کے بعد 10 بجے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں جو افغان فوج کی جانب سے حملے کے ردعمل میں کی جانے والی کارروائی تھی اور ایک ہیلی کاپٹر کی مدد سے بھی عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

افغان سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دوحملہ آور مارے گئے حملے کی تفصیلات کے بارے میں انہوںنے کہا کہ حملہ آوروں نے ٹرک کے پیچے چھپ کر حملہ کیا اور پے درپے کئی راکٹ برسائے، جس میں سے 2 راکٹوں نے صدارتی محل ک بھی نشانہ بنایا۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آوروں نے عید گاہ مسجد کے قریبی عمارت پر قبضہ کیا اور وہاں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے ۔آخری اطلاعات تک سیکیورٹی فورسز کی حملہ آوروں سے جھڑپیں جاری تھیں۔حملے کے بعد وہاں موجود ایک مویشی منڈی میں لوگ محفوظ مقام کی تلاش میں بھاگتے ہوئے نظر آئے ،ْ بعدا زاں سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقہ خالی کرالیا اور دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کاآغاز کردیا۔

واضح رہے کہ حملہ مسجد سے ملحقہ عمارت سے کیا گیا جو صدارتی محل کے کافی نزدیک ہے اور زیر استعمال نہیں تھی جس کے باعث افغان صدر کے خطاب کے دوران دھماکوں کی آوازیں سنی جاسکتی ہیں جو براہِ راست فیس بک پر نشر کیا رہا تھا۔ادھر وزیر اعظم عمران خان نے عید الاضحی کے موقع پر افغانستان کے دارالحکومت کابل میں صدارتی محل کے قریب راکٹ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ مذہبی تہوار پر معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کی بزدلانہ کارروائی اور شکست خوردہ ذہنیت کی عکاس ہیافغان حکومت سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اس بزدلانہ سوچ کو مکمل طور پر شکست دینے کیلئے افغان حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ترجمان وزارت خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کے ذریعے افغانستان میں عیدالاضحی کے موقع پرہونے والے حلے کی مذمت کی۔اپنے پیغام میں انہوںنے کہا کہ پاکستان افغان صدارتی محل کے قریب ہونے والے حملے کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور تمام فریقین پر زور دیتاہے کہ وہ افغان حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کی پاسداری کریں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات