توہین آمیرخانوں کیخلاف دیر ویلفیئر آرگنائزیشن پشاور علماء ونگ کے زیراہتمام ریلی

مغرب پیغمبر اسلام کی توہین کے نت نئے شیطانی واقعات کے ذریعے مسلم حکمرانوں کا جذبہ ایمانی چیلنج کر رہا ہے ہالینڈ کے عوام اخبار انتظامیہ کی اس شرمناک حرکت کا خود نوٹس لیں اور اسکی اینٹ سے اینٹ بجا کر نشان عبرت بنائیں،مقررین

منگل 21 اگست 2018 15:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2018ء) دیر ویلفیئر آرگنائزیشن پشاور علماء ونگ کے زیراہتمام پرہجوم احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مغربی ممالک کی میڈیا میں رسول پاکؐ کی شان میں آئے روز توہین آمیز واقعات کے ذریعے امت مسلمہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور ڈچ اخبار میں حالیہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کی گئی اور اس پر ہالینڈ سے حکومت پاکستان کی سطح پر باضابطہ احتجاج کا مطالبہ کیا گیا آرگنائزیشن کے مرکزی صدر حاجی سلطان یوسف عرف دیرلالاجی کی زیرقیادت مذمتی ریلی میں اس فلاحی تنظیم کے عہدیداروں اور ممبران کے علاوہ مقامی آئمہ کرام اور عمائدین علاقہ نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی جو رنگ روڈ پر دیر مہمان خانہ سے شروع ہوئی اور پھندو روڈ تھانہ سے ہوتی ہوئی جمیل چوک پر اختتام پذیر ہوکر بڑے جلسے کی شکل اختیار کر گئی علماء ونگ کے صدر مولانا نور محمد، آرگنائزیشن کے جنرل سیکرٹری حاجی شیریں رحمان، میڈیا سیکرٹری غلام حسین غازی اور سابق صدر حاجی محمد سعید نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ مغرب پیغمبر اسلام کی توہین کے نت نئے شیطانی واقعات کے ذریعے مسلم حکمرانوں کا جذبہ ایمانی چیلنج کر رہا ہے مگر ان کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگتی انہوں نے کہا کہ پچاس سے زائد اسلامی ممالک کے حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور امت مسلمہ کی صدائے احتجاج کو بھی نظر کیا تو جلد عوامی غیض و غضب اور قہر خداوندی کا شکار ہونگے انہوں نے عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑتے ہوئے خبردار کیا کہ اللہ تعالی کے جلیل القدر آخری پیغمبر کی توہین پر خاموش تماشائی بن کر اور مسلم حکمرانوں کی بزدلی پر دل ہی دل میں خوش ہو کر وہ دراصل عذاب الٰہی کو کھلم کھلا دعوت دے رہی ہے اسلئے وہ نوشتہ دیور پڑھ لے اور سابقہ گمراہ اقوام کے عبرتناک انجام سے بھری تاریخ سے سبق سیکھ کر پیغمبروں کی شان میں گستاخی کا وطیرہ ترک کرے ورنہ بہت دیر ہو جائے گی قیامت قریب ہے اور چند گمراہ عناصر کے افسوسناک طرزعمل پر پوری دنیا دردناک عذاب اور مصیبت کا سامنا کرسکتی ہے تب کسی توبہ یا تلافی کی گنجائش بھی باقی نہیں رہے گی مقررین نے مطالبہ کیا ہالینڈ کے عوام اخبار انتظامیہ کی اس شرمناک حرکت کا خود نوٹس لیں اور اسکی اینٹ سے اینٹ بجا کر نشان عبرت بنائیں۔