شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں91کریمنل گروپ آپریٹ کررہے ہیں ،ایڈیشنل آئی جی

ہماری کوشش ہے کہ ہر غلط آدمی پولیس سے ڈرے اور اچھا آدمی اپنے کام کیلئے بے خوف وخطر پولیس کے پاس آئے،ڈاکٹر امیرشیخ امیرشیخ ایماندار پولیس افسر ہیں ،راشدصدیقی،دانش خان،اختیاربیگ،فرخ مظہر،عفیف راشد،مسعودنقی،زبیرچھایا اور دیگر کا تقریب سے خطاب

منگل 21 اگست 2018 15:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2018ء) ایڈیشنل آئی جی اور کیپٹل سٹی پولیس آفیسر(سی سی پی او)ڈاکٹر امیر احمدشیخ نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز ہمارے لئے چیلنج ہیں،پچھلے چندروز میں ہم نے اسٹریٹ کرائم میں ملوث 811 افراد پکڑے ہیں، اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں91کریمنل گروپ شہر میں آپریٹ کررہے ہیں اوران گروہ میں شامل 345کریمنلز ہم نے گرفتار کرلئے ہیں،ہم نے 756کریمنلز کی فہرست تیار کی ہے جن کے بارے میں ہم چھان بین کررہے ہیں کہ وہ جیل میں ہیں یا چھوٹ چکے ہیں اور میں ان کے بارے میں مکمل رپورٹ حاصل کرونگا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ شب کراچی بزنس فورم اور تھک ٹینک کے صدر راشداحمدصدیقی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر فرخ مظہر،میزبان راشدصدیقی،دانش خان،عفیف راشد،اختیار بیگ، مسعود نقی، زبیر چھایا،نوراحمدخان،عبدالباسط موندیا نے بھی خطاب کیا جبکہ عبدالسمیع خان،سابق اولمپئین اصلاح الدین، ایران کے ڈپٹی قونصل جنرل اور کمرشل اتاشی،شکیل ڈھینگڑا،طارق مصطفیٰ ،جنیدنقی، ،وائس ایڈمرل سہیل مسعود،کرنل طاہر،ڈاکٹر صائمہ حسن،نعمان عابدلاکھانی،حمیداسلم،فضل دادا بھائی،شجاعت علی بیگ،محمودسلیم،صارم برنی،ڈاکٹر زبیرمرزا،ڈاکٹر عاطف،اطہراقبال اور دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے کہا کہ پولیس کا ہرسپاہی اپنی ذمہ داری جانفشانی سے ادا کرتاہے، گزشتہ5سال میں 566پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی ادا کرتے ہوئے شہید ہوچکے ہیں اور لاتعداد زخمی ہوئے انکا خاندان بھی سفر کرتا ہے، ہماری کوشش ہے کہ ہر غلط آدمی پولیس سے ڈرے اور اچھا آدمی اپنے کام کیلئے بے خوف وخطر پولیس کے پاس آئے۔انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز ہمارے لئے چیلنج ہیں،جولائی اور اگست کے مہنیوں میں اسٹریٹ کرائم کی تعداد بڑھی ہے لیکن گزشتہ تین سے چار روز میں کمی آئی ہے،ہم پولیس کو ایسا بنائیں گے کہ وہ تھانے یا سڑکوں پر خوف وہراس نہ پھیلائے بلکہ مسئلے کو سمجھے اور حل کرے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کونسلنگ سینٹر بنایا جارہا ہے تاکہ ہم اپنا گھر پہلے بہتر بناسکیں،ہمیں پہلے اپنے گھر کے دشمن سے لڑائی کرنی ہے ،چندخراب لوگ پورے پولیس ڈیپارٹمنٹ کیلئے باعث شرم ہیں،ہمیں پولیس قوانین میں تبدیلیاں لانی ہیں اور اس کیلئے ہم سی پی ایل سی،ایف پی سی سی آئی اور کراچی چیمبر سمیت تمام تجارتی وصنعتی ایسوسی ایشنز سے مشاورت کریں گے،ہم کراچی کو مزید پرامن بنائیں گے۔

انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ عیدالاضحیٰ پر آلائشیں سڑکوں پر نہ پھیکیں اور گوشت ڈی فریزر میں بھر کر نہ رکھیں بلکہ غریبوں میں تقسیم کریں ۔راشداحمدصدیقی نے اس موقع پر کہا کہ امیراحمدشیخ ایک ایماندار پولیس افسر ہیں اور انہوں نے ڈی آئی جی ٹریفک کی حیثیت سے شہر میں مثالی کام کئے۔دانش خان نے کہا کہ کراچی کو ایک سچا اور لگن سے کام کرنے والا پولیس افسر ملا ہے اور ان کی موجودگی میں شہر قائد میں تبدیلیاں نظر آئیں گی۔

عبدالباسط موندیا نے کہا کہ کہ امیر شیخ نے کراچی میں ٹریفک قوانین کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیااور کار چلانے والوں کیلئے سیٹ بیلٹ باندھنا اور موٹر سائیکل سواروں کیلئے ہیلمٹ پہننے کی پابندی عائد کرنا بہتر اقدام تھا جبکہ انہوں نے کمپیوٹرائزڈ چالان کا بھی اجراء کیا اورقوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف چالان ان کے گھر پہنچ جاتا لیکن کچھ غلط لوگوں کی وجہ سے یہ سلسلہ جاری نہ رہ سکا۔

مسعودنقی نے کہا کہ امیر شیخ کی بہترین کارکردگی انہیں اجاگر کرتی ہے اور عام شہری بھی یہ چاہتا ہے کہ معاشرے میں بھلائی ہو۔ زبیرچھایا نے کہا کہ شہر میں60فیصد گاڑی چلانے والوں کے پاس ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے اور بطور ڈی آئی جی ٹریفک امیرشیخ نے قوانین کی سخت پابندی کرائی،یہ ایک بہترکام تھا لیکن شائد دوسرے پولیس افسران کو پسندنہیں آیا۔

اختیار بیگ نے کہا کہ ڈاکٹر امیرشیخ کی ایمانداری،پروفیشنل ازم اور کارکردگی پر ہمیں اعتماد ہے۔فرخ مظہر نے کہا کہ ملک میں تبدیلی آئی ہے اسی طرح محکمہ پولیس میں بھی تبدیلی آرہی ہے اورہم اس تبدیلی میں امیرشیخ کے ساتھ ہیں۔عفیف راشد نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ڈاکٹر امیر شیخ کو مکمل سپورٹ کرے گی تاکہ وہ اس شہر میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر رکھ سکیں،انکی جامع پالیسیاں نہ صرف شہر کراچی بلکہ پولیس کیلئے بھی مفید ثابت ہونگی۔