لاہور ہائیکورٹ ،سابق نگران وزیراعظم ناصر الملک کے سوات دورے پر قومی خزانے سے اخراجات کی ادائیگی کیخلاف درخواست پر فریقین کے وکلا حتمی دلائل کیلئے طلب

پیر 27 اگست 2018 21:37

لاہور ہائیکورٹ ،سابق نگران وزیراعظم ناصر الملک کے سوات دورے پر قومی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اگست2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے سابق نگران وزیراعظم ناصر الملک کے سوات دورے پر قومی خزانے سے اخراجات کی ادائیگی کیخلاف درخواست پر فریقین کے وکلا کو حتمی دلائل کیلئے طلب کر لیا ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے درخواست پر سماعت کی جس میں یہ دعوی کیا کہ نگران وزیر اعظم ناصر الملک نے اپنی آبائی علاقے کا دورہ کیا اور اس کیلئے اخراجات قومی خزانے سے ادا کیے گئے۔

(جاری ہے)

ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر جوابی دلائل دیں. اس سے پہلے درخواست گزار نے دلائل میں کہا کہ نگران وزیراعظم نے ریاستی ذمہ داری کی بجائے ذاتی امور کے لئے پروٹوکول استعمال کیا اور نگران وزیراعظم نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ نگران وزیراعظم نے اپنی آبائی رہائش گاہ سوات میں بائیس گاڑیوں کے کانوائے اور پروٹول کا استعمال کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا. درخواست میں استدعا کی گئی کہ پروٹوکول کے معاملے کا نوٹس لے اور اضافی اخراجات واپس لینے کا حکم دے۔