Live Updates

وفاقی کابینہ کا اجلاس ،چیئرمین نیشنل بینک سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری

طارق جمالی نیشنل بینک کے قائم مقام صدر ہوں گے نیب قوانین میں تبدیلی،مجموعہ ضابطہ فوجداری ،سول قوانین میں اصلاحات کیلئے ٹاسک فورس،فاٹا کے انضمام کے عمل کو تیز کرنے، جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے کمیٹی قائم سول سروس ریفارمز اور وفاقی حکومت کے عہدوں کی تنظیم نو، وفاقی وزارتوں، محکموں اور ڈویڑنز کے اخراجات میں کمی کا جامع مکینزم بنانے، سادگی اور اخراجات میں کمی کے لیے ٹاسک فورس بنانے، 100 روزہ پلان پر عمل درآمد سے متعلق جامع نظام بنانے کی منظوری صدر، وزیراعظم اور ایم این ایز کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کا فیصلہ

منگل 28 اگست 2018 22:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اگست2018ء) وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیشنل بینک سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی ، طارق جمالی نیشنل بینک کے قائم مقام صدر ہوں گے۔نیب قوانین میں تبدیلی کیلئے فروغ نسیم کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم،،مجموعہ ضابطہ فوجداری ،سول قوانین میں اصلاحات کیلئے بھی ٹاسک فورس قائم، سول سروس ریفارمز اور وفاقی حکومت کے عہدوں کی تنظیم نو، وفاقی وزارتوں، محکموں اور ڈویڑنز کے اخراجات میں کمی کا جامع مکینزم بنانے، سادگی اور اخراجات میں کمی کے لیے ٹاسک فورس بنانے، 100 روزہ پلان پر عمل درآمد سے متعلق جامع نظام بنانے کی منظوری دی گئی۔

منگل کے روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ میں تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیشنل بینک سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی ہے جبکہ طارق جمالی نیشنل بینک کے قائم مقام صدر ہوں گے۔وزیراعظم ہاؤس میں وفاقی کابینہ کا ہونے والا یہ تیسرا اجلاس تھا جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مجموعہ ضابطہ فوجداری میں اصلاحات کیلئے ٹاسک فورس بنانے کی منظوری دی گئی۔فواد چوہدری نے بتایا کہ نیب کے قوانین میں مزید ترامیم کی جائیں گی، نیب قوانین میں ترامیم کیلئے وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنادی گئی ہے جو اپنی سفارشات کابینہ کے سامنے رکھے گی۔فواد چوہدری کے مطابق سول قوانین میں ترامیم کے لیے بھی ٹاسک فورس بنادی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے وراثت میں حصہ کیلئے قانون میں ترمیم کی جائے گی، جبکہ اس معاملے پر سماجی سطح پر مہم بھی چلائی جائے گی، انہوں نے کہا کہ جس طرف خیبرپختونخواہ میں عدلیہ کے ساتھ مل کر اصلاحات کی گئی ہیں اسی طرح اب سول قانون میں بھی ترمیم کی جائے گی، ملٹری کورٹس سے متعلق بھی90روز میں تجاویز دی جائیں گی۔وفاقی کابینہ نے سول سروس ریفارمز اور وفاقی حکومت کے عہدوں کی تنظیم نو، وفاقی وزارتوں، محکموں اور ڈویڑنز کے اخراجات میں کمی کا جامع مکینزم بنانے، سادگی اور اخراجات میں کمی کے لیے ٹاسک فورس بنانے، 100 روزہ پلان پر عمل درآمد سے متعلق جامع نظام بنانے کی منظوری دی گئی۔

فواد چوہدی کے مطابق جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جنوبی پنجاب صوبے کیلئے قائم کی گئی کمیٹی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ کمیٹی ن لیگ اور دیگر سے رابطہ کرے گی کیوں کہ صوبے کے قیام کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھروں کیلئے ٹاسک فورس بنادی ہے۔

گھروں اور نوکریوں سے متعلق ٹاسک فورس کو 90 دن کا وقت دیا گیا ہے۔فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیر اعظم ہر 15 دن بعد تمام ٹاسک فورسز سے پیشرفت رپورٹ لیں گے، گورننس کے حوالے سے ریفارمز کی جائیں گی۔فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا کے خیبر پختوںخوا کے ساتھ انضمام کے عمل کو تیز کرنے کیلئے بھی کمیٹی بنادی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ فاٹا کے متعلق کمیٹی میں گورنر، وزیراعلیٰ، وزیر دفاع اور مشیر اسٹبلشمنٹ شامل ہوں گے۔

جنہیں فاٹا کے انضمام کے عمل کو تیز کرنے کیلئے اور رکاوٹیں دور کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سی پیک کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، مخدوم خسرو بختیار اس معاملے پر وزیراعظم کو بریفنگ دیں گے، سی پیک کے تحت اس وقت 28ارب روپے کے منصوبے چل رہے ہیں، ان میں سی22ارب روپے کے توانائی کے منصوبے ہیں اور46ارب روپے مزید آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے 1ارب درخت لگانے کا منصوبہ دیا تھا، اب ہم10ارب درخت لگانے کا منصوبہ لا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ وی آئی پی کلچر اور سیکیورٹی میں فرق کرنا چاہئے، وزیراعظم کی جانب سے پیلی کاپٹر کا استعمال وی آئی پی کلچر نہیں ہے وہ وزیراعظم ہیں یا تو وہ سیکیورٹی کی گاڑیوں کے ساتھ بنی گالہ جائیں یا پھر پیلی کاپٹر پر سیکیورٹی کے ساتھ بنی گالہ جانے سے عوام کیلئے مشکلات ہوں گی، وزیراعظم کا ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے سے کوئی تعلق ہمیں ہے یہ معاملہ پنجاب حکومت کا ہے وہ دیکھ رہی ہے، فوج اور حکومت ایک ہی صفحے پر ہیں، فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے گوگل پر پیلی کاپٹر کا ریٹ دیکھا تھا، آپ کیا چاہتے ہیں کہ وزیراعظم اوبر میں آئیں، مری میں نواز شریف کا کھانا بھی پیلی کاپٹر کے ذریعے آتا تھا، ذرائع کے مطابق وزارت صحت کی اصلاحات سے متعلق سفارشات کی تیاری کیلئے بھی ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جبکہ اجلاس میں ملک بھر میں مون سون شجرکاری مہم کیحوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے فوری طور پر شجرکاری مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کے سینیئر افسران کی تبادلوں کی توثیق بھی کی۔یاد رہے کہ وفاقی کابینہ اپنے پہلے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دے چکی ہے۔

اسی طرح وفاقی کابینہ کے 24 اگست کو ہونے والے دوسرے اجلاس کے دوران صدر، وزیراعظم، وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دی گئی۔کابینہ کے اجلاس میں دفتری کام کے اوقات کار تبدیل کرنے کی بھی منظوری دی گئی تھی، کام کے اوقات کار صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک ہوں گے جب کہ کابینہ کے بیشتر ارکان نے ہفتے کی چھٹی فی الحال ختم کرنے کی مخالفت کی جس کے بعد ہفتے کی چھٹی فی الحال ختم نہ کرنے کی منظوری دی گئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات