․کراچی،شیر شاہ میں واقع درگاہ میں2خواتین کی جانب سے زبردستی داخل اور جھگڑا کرنے پر پولیس نے خادم کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا

منگل 28 اگست 2018 22:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اگست2018ء) شیر شاہ میں واقع درگاہ میں2خواتین کی جانب سے زبردستی داخل ہونے اور جھگڑا کرنے پر پولیس نے خادم کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ،دوسری جانب متاثرہ خواتین نے اپنے اوپر تشدد اور ایک لاکھ روپے رشوت مانگنے کا الزام لگاتے ہو ئے اعلی حکام کو درخواست ارسال کردی ہے ،جبکہ سوشل میڈیا پر خاتون کے بیان سے متعلق وڈیو کا حکام نے نوٹس لیتے ہو ئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق شیر شاہ کے علاقے میں واقع درگاہ سید علی شاہ کے خادم عبدالغنی کی جانب سے شیر شاہ تھانے میں درج کروائی گئی ایف آئی آر نمبر 172/18میں مدعی مقدمہ نے موقف اختیار کیا کہ 16اگست کو 2خواتین شازیہ اور نادیہ ایک شخص نوید کے ہمراہ آئیں اور رش ہونے کے باوجود انہوں نے مردوں کے لیے مخصوص راستے سے گزرنے کی کوشش کی جس پر ہم نے ان کو روکا تو انہوں نے ہم سے جھگڑا کیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں ،جس کے بعد ہم نے لیڈی پولیس اہلکاروں کی مدد سے دونوں کو ہٹا یا اور پولیس کو درخواست دی جس پر پولیس نے 21اگست کو واقعے کا مقدمہ درج کرلیا ہے ،پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر کے تفتیش منتقل کردی ہے اور تفتیش کے بعد جو بھی قصور وار ثابت ہوگا اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،دوسری جانب مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین نے ایک درخواست حکام کو ارسال کی ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان پرایس ایچ او شیر شاہ مختار پہنور کی سربراہی میں پولیس اہلکارو ں کی جانب سے تشدد کیا گیا ہے ،جبکہ جب ہم پولیس کارروائی کے لیے تھانے گئے تو پولیس نے ایک لاکھ روپے رشوت مانگی جو کہ ہم نے نہیں دی تو ہمارے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ،منگل کو متاثرہ خاتون نے ایک وڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی ہے جس میں انہوں نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا ذمہ دار قرار دیتے ہو ئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ،وڈیو بیان میں خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ غلط کام سے انکار پر سید عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے مینیجر نے دبائو ڈالنے کے لیے پولیس کی مدد سے تشدد کیا اور مقدمات قائم کیے ہیں ۔

(جاری ہے)

خاتون کے وڈیو بیان کا حکام نے نوٹس لیتے ہو ئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔#