Live Updates

سابق حکومت کی طرح محکمہ اطلاعات کو کسی سیاسی جماعت کے قائد، ان کی گھریلو زندگی اور مرد و خواتین کے خلاف منفی پراپیگنڈے کیلئے استعمال نہیں کریں گے،

طیارے کا استعمال وزیر اعلیٰ پنجاب کا استحقاق ہے، ان کی فیملی نے اکیلے نہیں، وزیر علی کے ہمراہ سفر کیا، فیملی اکیلے سفر کرتی تو تحفظات جائز ہوتے، سابق دس سالہ دور میں گڈ گورننس کی چھتری اور غلاف میں بیڈگورننس کا طوفان بد تمیزی برپا تھا، آنے والے دنوں میں جب سب کچھ سامنے آئے گا تو آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی، اپوزیشن ، میڈیا اور عوام کی توقعات سے لگتا ہے ہمیں سات دن نہیں بلکہ اقتدار میں آئے سات سال سے ہو گئے ہیں، واضح ہو چکا ہے کہ ڈی پی او پاکپتن کا معاملہ ڈیپارٹمنٹل ایشو ہے، شہریوں کی جانب سے پہلے بھی بد تمیزی کی درخواستیں آچکی تھیں، آئی جی پنجاب نے اپنے طور پر تحقیقات کا حکم دیا ،اس میں بنی گالہ یا پنجاب حکومت کی کوئی مداخلت نہیں، میڈیا اداروں کو اشتہارات صحافیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی سے مشروط کرنے کے حوالے سے نئی قانون سازی کریں گے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کی ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز پنجاب میں پریس کانفرنس

منگل 28 اگست 2018 22:57

لاہور۔28 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اگست2018ء) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ سابق حکومت کی طرح محکمہ اطلاعات کو کسی سیاسی جماعت کے قائد، ان کی گھریلو زندگی اور مرد و خواتین کے خلاف منفی پراپیگنڈے کیلئے استعمال نہیں کریں گے، طیارے کا استعمال وزیر اعلیٰ پنجاب کا استحقاق ہے، ان کی فیملی نے اکیلے نہیں، وزیر علی کے ہمراہ سفر کیا، فیملی اکیلے سفر کرتی تو تحفظات جائز ہوتے، سابق دس سالہ دور میں گڈ گورننس کی چھتری اور غلاف میں بیڈگورننس کا طوفان بد تمیزی برپا تھا، آنے والے دنوں میں جب سب کچھ سامنے آئے گا تو آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی، اپوزیشن ، میڈیا اور عوام کی توقعات سے لگتا ہے ہمیں سات دن نہیں بلکہ اقتدار میں آئے سات سال سے ہو گئے ہیں، واضح ہو چکا ہے کہ ڈی پی او پاکپتن کا معاملہ ڈیپارٹمنٹل ایشو ہے، شہریوں کی جانب سے پہلے بھی بد تمیزی کی درخواستیں آچکی تھیں، آئی جی پنجاب نے اپنے طور پر تحقیقات کا حکم دیا ،اس میں بنی گالہ یا پنجاب حکومت کی کوئی مداخلت نہیں، میڈیا اداروں کو اشتہارات صحافیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی سے مشروط کرنے کے حوالے سے نئی قانون سازی کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز پنجاب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد انہوں نے محکمے سے متعلق تفصیلی بریفنگ لی ہے، ہم معاملات کو درست کریں گے۔ ہم نے وزیر اعظم عمران خان کے تین نکات پر مبنی ویژن دیانتداری، صلاحیت اور احساس ذمہ داری کو آگے لے کر جانا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ عمران خان نے واضح کہا ہے کہ پنجاب میں ہماری حکومت بنی ہے تو ہمارا بنیادی ایجنڈا اپنی ذات یا خاندان کی سیاست اور معاش کو پروان چڑھانا نہیں ہوگا بلکہ ہمارا مقصد مخلوق خدا کی خدمت ہے، عوام کی خدمت میں ہی پاکستان اور ڈوبتی ہوئی معیشت کی بقاء ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اس وقت اربوں ڈالر کا مقروض ہے، ہر سال ایک ہزار ارب روپے منی لانڈرنگ اور 800 ارب روپے کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں، سابق حکمرانوںاور ان کے حواریوں کو اقربا پروری ، موروثیت او رکرپشن سے پیار اور محبت تھی ۔

انہوںنے واضح کیا کہ ہم سابقہ حکومت کی طرح اس محکمہ کو کسی سیاسی جماعت کے قائد، ان کی گھریلو زندگی اور مرد و خواتین کے خلاف منفی پراپیگنڈے کیلئے استعمال نہیں کریں گے ۔ انہوںنے کہا کہ دس سالوں میں عوام کا معاشی اور معاشرتی استحصال کیا گیا ، گڈ گورننس کی چھتری اور غلاف کے نیچے بیڈ گورننس کا طوفان بد تمیزی برپا رہا ۔ پولیس ، پٹوار ، واسا، انتظامیہ، صحت، زراعت اورصنعت میں تباہ حالی کی داستانیں رقم ہوئی ہیں ۔

پہلے سو دنوں میں اسمبلی کی کمیٹیاںبنیں گی تو سب سامنے آئے گا کہ یہاں کیا ہوتا رہا ہے اور آنکھیں کھلی رہ جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس فورس ایک لاکھ 84 ہزارہے جس میں 44 ہزار نفری نواز شریف، ان کے خاندان او رحواریوں کو وی وی پی آئی پروٹوکول دینے میں مصروف تھی اور یہ مجموعی فورس کا 35 فیصد بنتا ہے۔ سابقہ دس سالہ دور میں سیمنٹ، سریا، ریت اور بجری گورننس تھی لیکن ہم صوبے کو ہیومن ڈویلپمنٹ کی طرف لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل کے حوالے سے بھی بریفنگ لی ہے اور یقین دلاتا ہوں کہ صحافیوں کو جائز اور قانونی سہولیات فراہم کریں گے اور ان کیلئے نئے قوانین لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں رائٹ ٹو انفارمیشن اور رائٹ ٹو سروس بل پاس کئے گئے ہیں جن پر سو فیصد عملدرآمد ہو رہا ہے جبکہ یہاں رائٹ ٹو انفارمیشن بل پاس تو کیا گیا ہے لیکن عملدرآمد کے معاملے میں کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی گئی۔

انہوںنے کہا کہ اپوزیشن ، میڈیا اور عوام کی توقعات سے ایسے لگتا ہے ہمیں سات دن نہیں بلکہ اقتدار میں آئے ہوئے سات سال سے ہو گئے ہیں ۔ عمران خان نے جو وعدے کیے ہیں اور جو وژن دیا ہے اسے پورا کیا جائے گا ۔ ہم سے غلطیاں اور کوتاہیاں ہوں گی اور ہم ان کی اصلاح بھی کریں گے لیکن ہماری کوشش ہو گی کہ ہم سے جرائم نہ ہوں ۔ انہوں نے ڈی پی او پاکپتن کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ ڈیپارٹمنٹل ایشو ہے، ڈی پی او کے خلاف شہریوں کی جانب سے پہلے بھی بد تمیزی کی درخواستیں آچکی تھیں اور اوپر سے یہ واقعہ ہو گیا اور آئی جی پنجاب نے اپنے طور پر اس کی تحقیقات کا حکم دیا ،اس میں بنی گالہ یا پنجاب حکومت کی کوئی مداخلت نہیں۔

سادگی اور کفایت شعاری کے اعلانات کے باوجود وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے طیارہ استعمال کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نیکہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو اس کا استحقاق حاصل ہے اگر ان کی فیملی اکیلے طیارے میں سفر کرتی تو تحفظات جائز ہوتے لیکن سفر کے وقت وزیر اعلیٰ خود بھی طیارے میں موجود تھے ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاکپتن میں بابا فرید کی درگاہ پر حاضری کے موقع پر پروٹوکول اور درگاہ کو عام زائرین کیلئے بند کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ درگاہ کو پروٹوکول کی وجہ سے بند نہیں کیا گیا ۔

عثمان بزدار صوبے کے وزیر اعلیٰ ہیں، ان کے ساتھ پولیس اور ان کا عملہ ہوتا ہے لیکن اس وجہ سے کسی کو تکلیف ہوئی ہے تو میں زائرین اور عوام سے معذرت خواہ ہوں۔ انہوں نے محکمہ اطلاعات میں کرپشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ محکمے میں اب کسی طرح کی کرپشن نہیں ہو گی ۔ نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نیکہا کہ انہیں عدالت نے سزا سنائی ہے اور ان کا نام کرپشن اور منی لانڈنگ کرنے کی وجہ سے ای سی ایل میں ڈالا گیا اور یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں بلکہ آئین و قانون کی پاسداری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب کوئی وزیر ایفی ڈرین یا کوئی کیمیکل بیچے گا اور نہ اسے کوئی کوٹہ دیا جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات