قومی سلامتی کے نام پر این ایف سی میں تاخیر کیا جارہا ہے،رضا ربانی،

NFCبہانہ،18 ویں ترمیم اصل نشانہ،حاصل بزنجو این ایف سی میں تاخیر کے پیچھے 18ویں ترمیم کا رول بیک چاہنے والے لوگ ہیں،سینیٹ چھوٹے صوبوں کے ساتھ کھڑی ہو گی،سابق چیئرمین سینیٹ چاروں صوبے ریاست کے شیئر ہولڈرز ،این ایف سی ایوارڈ لانا موجودہ حکومت کی پہلی ترجیح،وزیر خزانہ شروع دن سے کوششوں میں لگے ہیں،قائد ایوان شبلی فراز

جمعرات 30 اگست 2018 16:35

قومی سلامتی کے نام پر این ایف سی میں تاخیر کیا جارہا ہے،رضا ربانی،
اسلام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے نام پر این ایف سی میںتاخیر کیا جارہا ہے،صوبوں کا حصہ کم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے،قومی سلامتی کی ضروریات کیلئیمشترکہ مفادات کونسل موجود ہے، وفاقی حکومت کے اخراجات میں کمی لائی جاسکتی ہے،این ایف سی میں تاخیر کے پیچھے دراصل 18ویں ترمیم کا رول بیک چاہنے والے لوگ ہیں۔

جمعرات کو سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ این ایف سی میں57.5% صوبوں کا حصہ ہے، اس کو 49.3% فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے،اس کا مطلب تقریباًً8 فیصدر کٹوتی کی تجویز ہے،نگران حکومت کس طرح ایسی تجویز دے سکتی ہے، یہ آئین کے خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ نگران وفاقی وزیر خزانہ نے آئین کی خلاف ورزی ہے، آئین کے مطابق این ایف سی میںصوبوں کا حصہ کسی صورت پچھلے این ایف سی ایوارڈ سے کم نہیں ہونا چاہیے،ملک میںجب جب آمریت رہی، کمیشن بنتے رہے مگر این ایف سی ایوارڈ پیش نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا وزیر خزانہ وزیراعظم کو ایوان کی تشویش سے آگاہ کریں،این ایف سی میں کٹوتی کا کوئی بھی فیصلہ ہوا تو یہ ایوان چھوٹے صوبوں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوان بن کر کھڑی ہو گی۔نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ نگران حکومت کی سفارشات ،سفارشات تک رہی تو ٹھیک ،عملی موڈ نظر آئی تو اس کے خطرناک نتائج ہوں گے،این ایف سی میںکٹوتی ایک بہانہ،اٹھارویں ترمیم اصل نشانہ ہے،ہمیں معلوم ہیں کہ یہ نگران حکومت کس کی تھی،وزیروں کو کس نے لایا۔

حاصل بزنجو نے کہا کہ صوبائی خود مختاری کیلئے لوگوں نے چالیس ،چالیس سال جدوجہد کیں،جیلیں کاٹیںہیں،ملک میں جب ہر طرف بم دھماکے ہو رہے تھے تو اس وقت این ایف سی پیش ہوا، اب تو حالات بہتر ہونے کے دعوے کیے جارہے ہیں مگر این ایف سی پیش نہیں ہوتا۔قائد ایوان سینیٹر شبلی فرازنے کہا کہ چاروں صوبے ریاست کے شیئر ہولڈرز ہیں،نگران وزیر خزانہ کا سفارشات چھوڑ کے جانے کاتُک ہی نہیں بنتا تھا،ہر چیز سے اس ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔شبلی فراز نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پہلی ترجیح این ایف سی ایوارڈ ہے،وزیر خزانہ این ایف سی ایوارڈ لانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔