Live Updates

ہماری خواہش ہوگی مولانافضل الرحمن صدرمنتخب ہوں تبدیلی تواس وقت ہوگی جب وزیراعظم عمران خان اورصدرمولانافضل الرحمن ہونگے ،ہمیں یقین ہے پیپلز پارٹی اس وحدت کیلئے اپنا امیدوار دستبردار کرائیگی، محمود خان اچکزئی

صدارتی انتخاب بارے پیپلزپارٹی سے رابطے میں ہیں‘ امید ہے آصف زرداری دوستی کے تقاضوں پر پورا اتریں گے، ا نتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی،نتائج تسلیم نہیں کرتے، اسمبلی میں جانے ،حلف اٹھانے کے روادار نہیں تھے‘ تمام جماعتوں کی مشترکہ سوچ کو اپنا کر اسمبلی میں جانے کا فیصلہ کیا، مولانا فضل الرحمن

جمعہ 31 اگست 2018 18:05

ہماری خواہش ہوگی مولانافضل الرحمن صدرمنتخب ہوں تبدیلی تواس وقت ہوگی ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2018ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ہم کوشش کرتے ہیں اورہماری خواہش ہوگی کہ مولانافضل الرحمان صدرمنتخب ہوں تبدیلی تواس وقت ہوگی جب وزیراعظم عمران خان اورصدرمولانافضل الرحمان ہونگے ہمیں یقین ہے کہ پیپلز پارٹی اس وحدت کے لئے اپنا امیدوار دستبردار کرائے گی یہ باتیں انہوںنے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ صدارتی انتخاب کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں‘ امید ہے آصف زرداری دوستی کے تقاضوں پر پورا اتریں گے ا نتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی،نتائج کو تسلیم نہیں کرتے اسمبلی میں جانے اور حلف اٹھانے کے روادار نہیں تھے‘ تاہم تمام جماعتوں کی مشترکہ سوچ کو اپنا کر اسمبلی میں جانے کا فیصلہ کیا‘ کیوں کہ میں خود کو اور اپنے دوستوں کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتا انہوںنے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے امیدوار کو میرے حق مین دستبردار کریں اپوزیشن کو مضبوط کرینگے ہمارے تمام ادارے معیشت ‘قانون سازی ‘بین الااقوامی دبائو اور بین الا اقوامی سازشوں کے جھگڑے میں پھسے ہوئے ہیں وطن عزیز کو عالمی معاہدوں سے آزاد کرایا جائے آزادی کے مقاصد اب تک حاصل نہیں کر سکیں حالانکہ اقتدار ہمیں کئی دفعہ ملا ہے اور اس وقت نئے حکومت کو بھی حکومت ملا ہے لیکن اصل حقیقی منزل آج تک ہمیں حاصل نہیں ہوا انہوںنے کہا کہ ہم اپنے حقیقی منزل حاصل کرنے کیلئے ملک کے تمام جمہوری قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا پڑے گا انہوںنے کہا کہ صداری الیکشن کے حوالے سے بلوچستان کا دورہ کامیاب رہا جس پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور دیگر جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اکثریتی جماعت نہیں تھی‘ایک بڑاگروپ تھا‘متحدہ اپوزیشن نے اپنا وزیراعظم لانے کا فیصلہ کیا لیکن پیپلزپارٹی کاعین موقع پرووٹ نہ دینا عمران خان کی جیت کاسبب بن گیا‘ اگر پی پی پی اپنے ووٹ کا استعمال ہمارے حق میں کرتی تو وزیراعظم بھی اپوزیشن اتحاد کا ہوتا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پشتونخواہ میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ تبدیلی کا نعرہ تحریک انصاف نے لگایا مگر تبدیلی ہم لائیں گے کیا مزا آئے گا جب عمران خان وزیراعظم ہونگے اور مولانا فضل ارحمان صدر ہونگے، ہم اپوزیشن جماعتوں کا متحدہ امیدوار لانے کی کوشش کررہے ہیں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے دونوں رہنماوئں کا کہنا تھا کہ عارف علوی، اعتزاز احسن اور فضل الرحمان حتمی صدارتی امیدوار ہے لیکن آج بھی ہم اس امید پر ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری جمہوری قوتوں کو مضبوط کرنے کیلئے اپنا امیدوار مولانا فضل الرحمن کے حق میں دستبردار کریںگے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات