بلوچستان کے لوکل اخبارات کو جان بوجھ کر بند کرنے کی نا کام سازش کی جارہی ہے،پجار

جمعہ 31 اگست 2018 20:46

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 اگست2018ء) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار)کے مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر طارق بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوکل اخبارات کو جان بوجھ کر بند کرنے کی نا کام سازش کی جارہی ہے مختلف حیلوں بہانوں سے افسر شاہی کا ایک مخصوص ٹولہ جو اپنی اجاراہ داری اخباری صنعت پر دوبارہ قائم کرنے کیلئے مختلف منفی ہربے استعمال کررہا ہے گزشتہ 4ماہ سے بلوچستان کے اخبارات و جرائد کے اشتہارات کی مد میں بلوں کی ادائیگی کو رکھنا اسی مخصوص گروہ کی کارستانی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اخباری بیان میں کیا ڈاکٹر طارق بلوچ نے کہا کہ سیکرٹری اطلاعات کی جانب سے مقامی اخبارات کی بلوں کی بندش پر چپ سادھ لینا بھی معنی خیز ہے جبکہ بلوں کی بندش کی وجہ سے بلوچستان کے اخبارات کے مدیران و کارکنان سخت مشکلات سے دو چار ہیں بی ایس او (پجار)بلوچستان کے اخباری صنعت کیخلاف ہونے والے ہر سازش کو نا کام بنانے کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی بلوچستان کے مقامی اخبارات صوبے کی حقیقی ترجمانی کررہے ہیں اور بلوچستان کے دور دراز کے علاقوں کے مسائل کو بھی کوریج دیکر حکمرانوں کے ایوانوں تک پہنچانے کی کوشش کرتے رہے ہیں مقامی اخبارات کیخلا ف کہیں ہرعرصے سے ایک مخصوص افسر شاہی کا گروہ منفی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے اپنی اجارہ داری اور کرپشن کی خاطر طرح طرح سے ازخود مسائل پیدا کرتا ہے کھبی نت نئے پالیسیاں بنا تا ہے اس طرح کی پالیسیاں صحافتی حوالے سے پوری دنیا میں کہیں نہیں پائی جاتی لیکن بد قسمتی سے بلوچستان کے مقامی اخبارات کو سابقہ ادوار میں ان سیاں پالیسیوں کے تحت بھی آئے روز تنگ کیا جاتا رہا ہے ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان اور نو منتخب وزیر اطلاعات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان کے مقامی اخبارات اور انکی مدیران کے ساتھ ہونے والے نا انصافیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان ناانصافیوں کا ازالہ کیا جائے بلوچستان کے اخبارات کی سرکاری سطح پر وارسی کی جائے اور مقامی اخبارات کوجان بھوج کرجن مشکلات میں ڈالا جارہا ہے انکے خلاف کاررائی کی جائے اور جلد از جلد بلوچستان کے اخبارات و جرائد کے بلوں کی ادائیگی کی جائے تاکہ مقامی اخبارات سے وابستہ ہزاروں افراد جو ان اخبارات سے منسلک ہیں انکا داد رسی ہو سکیں ۔