شان ِ رسالت ﷺ میں گستاخی کا ارتکاب گناہ کبیرہ ہے،ایسی ہر سازش کا جواب اٰمنوا کے ساتھ عملواالصلحت میں ہے ،,امیر عبدالقدیر اعوان

جمعہ 31 اگست 2018 22:25

چکوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اگست2018ء) تنظیم الاخوان کے سربراہ امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے باعمل مسلمان حکمرانوں کے ہوتے ہوئے کسی کی جرات نہیں ہوئی کہ شان رسالت ﷺ میں کوئی گستاخی کرتا۔ آج ہمارے کردار ایسے ہو چکے ہیں کہ دنیا میں مسلمانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہونے کے باوجود ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی جا رہی ہے ۔

وہ جمعہ کو دارالعرفان منارہ میں روحانی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ ِ انسانی گواہ ہے کہ جب بھی حق بلند ہوا اُس سے خائف لوگ لغو گوئی پہ اتر آئے اور یہاں تک کہ انبیاء ؑ کے قتل جیسا قبیح فعل بھی کر گزرے ۔اب بھی ماضی قریب سے تواتر کے ساتھ ہر کچھ عرصہ بعد شان ِ رسالت ﷺ میں گستاخی کا ارتکاب ہوتا آرہا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ وہ گناہ کبیرہ ہے جس کے مرتکب کو کبھی بھی توبہ نصیب نہیں ہوتی اور بالآخر قہر الٰہی جیسی ہولناک منزل پہ جا پہنچتا ہے لیکن اس مذموم فعل کا موثر جواب نہ دیا جانا خود ہمارے ایمان کی سا لمیت پر سوالیہ نشان ہے ۔

ہمارا وقتی اور جذباتی رد عمل عموماً اپنی ہی املاک کے نقصان کا سبب بنتا ہے اور پھر چند روز بعد زندگی معمول پہ آجاتی ہے ۔اقوام کی سطح پر اُٹھنے والے معاملہ پہ ضرورت ،اسلامی ممالک کے سربراہان کے قدم اُٹھانے کی ہے اور اگر وہ غیرتِ ایمانی کا مظاہرہ نہ کر رہے ہوں تو پھر اے مسلمان! حمیت ِ ایمانی پورے کا پورا اتباع رسالتﷺ میں ڈھل جانے کا تقاضہ کرتی ہے ۔

ایسی ہر سازش کا جواب اٰمنوا کے ساتھ عملواالصلحت میں ہے کہ ایک باعمل مسلمان ہی اسلام کی نشاةِ ثانیہ کا سبب بن سکتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے معاملات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ کفار اس حد تک چلے گئے یہ صرف ہماری کمزوری ہے ۔دین حق تو اللہ کریم کے وعدہ ہے ہمیشہ غالب رہے گا ۔دین اسلام کو ہماری ضرورت نہیں ہے ہمیں دین اسلام کی ضرورت ہے ۔

ہم کہاں کھڑے ہیں اور ہمارے لیے احکام کیا ہیں۔ہمیں اپنی بنیاد کی ضرورت ہے جو کامیابی کی ضمانت ہے جس دن مسلمان با عمل ہو جائے گا دنیا پر حکمرانی اسی کی ہو گی ۔یہ اللہ کریم کا وعدہ ہے ۔ہمیں خود کو وہاں لانے کی ضرورت ہے ۔اس کے لیے سب سے پہلے ہمارے معاشرے میں عدل کی ضرورت ہے جس معاشرے میں عدل حاصل کرنے کے لیے جھوٹ کا سہارا لینا پڑے وہاں امن کیسے آسکتا ہے ۔ اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں ۔آخر میں انہوں نے امت مسلمہ کے لیے ہدایت کی دعا فرمائی ۔

متعلقہ عنوان :