Live Updates

صحافیوں کے سخت سوالات کے سامنا،عمران خان کے نرم روئیے نے ناقدین کو بھی مداح بنا دیا

میں ذاتی طور پر بڑا متاثر ہوا ہوں کہ عمران خان نے بہت صبر اور برداشت کا مظاہرہ کیا، اگر نواز شریف ہوتے یا بے نظیر ہوتیں تو انہوں نے درمیان سے اٹھ جانا تھا،روف کلاسرا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 1 ستمبر 2018 22:53

صحافیوں کے سخت سوالات کے سامنا،عمران خان کے نرم روئیے نے ناقدین کو ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔01 ستمبر 2018ء) صحافیوں کے سخت سوالات کے سامنا،عمران خان کے نرم روئیے نے ناقدین کو بھی مداح بنا دیا۔معروف صحافی و تجزیہ کار روف کلاسرا بھی عمران خان کے روئیے کے قائل ہو گئے۔روف کلاسرا کا کہنا تھا کہ میں ذاتی طور پر بڑا متاثر ہوا ہوں کہ عمران خان نے بہت صبر اور برداشت کا مظاہرہ کیا، اگر نواز شریف ہوتے یا بے نظیر ہوتیں تو انہوں نے درمیان سے اٹھ جانا تھا ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزوزیراعظم عمران خان کی سینئیر صحافیوں سے ملاقات ہوئی ۔ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراطلاعات فواد چوہدری بھی موجود تھے۔عمران خان نے صحافیوں سے مختلف معاملات پر بات چیت کی۔عمران خان نے کہا اب میں صرف انہی ممالک کا درورہ کروں گا جس کا پاکستان کو فائدہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے۔

وزیراعظم سے وزیراعلی پنجاب سے متعلق بھی بات کی تو انہوں نے کہا کہ سردار عثمان بزدار دلیر آدمی ہیں۔عمران خان نے کھل کر وزیراعلی پنجاب کی حمایت کی اور جب ڈی پی او پاکپتن کا معاملہ زیر بحث آیا تو عمران خان نے کہا کہ تمام حقائق سپریم کورٹ میں سامنے آ جائیں گے۔انہوں نے ہیلی کاپٹر والے معاملے پر کہا کہ اگر ہیلی کاپٹر کھڑا رہا تو یہ خراب ہو جائے گا میں صرف ہفتے میں دو بار اس کا استعمال کرتا ہوں۔

میں اس لیے سڑک کے راستے نہیں جاتا کیونکہ مجھے سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے اس لیے میں عوام کو مسائل سے بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر کا سفر کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اب کوئی سفارش نہیں چلے گی۔احتساب شروع ہونے پر لوگ کہیں گے کہ جمہوریت خطرے میں ہے لیکن ہم احتساب کا عمل جاری رکھیں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گردشی قرضے 1200 ارب تک پہنچ گئے ہیں، جب تک ملک میں احتساب نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

جب ان سے اپوزیشن سے متعلق سوال کیا گیا تو عمران خان نے کہا کہ یہ دیکھنے میں تو بہت بڑی اپوزیشن نظر آتی ہے لیکن یہ ملکی تاریخ کی کمزور ترین اپوزیشن ہے۔کیونکہ یہ اپوزیشن صرف کرپٹ لوگوں کا دفاع کرنا جانتی ہے۔پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی کوئی غلط بات نہیں مانی جائے گی، امریکہ سے لڑ نہیں سکتے، اُن سے تعلقات بہتر کریں گے۔

اس کے علاوہ بھی عمران خان نے صحافیوں سے کئی امور پر گفتگو کی جو انہوں نے آف دی ریکارڈ رکھنے کو کہا۔وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے کہا مجھے تین ماہ کا وقت دیں اور اس کے بعد بے شک تنیقد کریں۔جب کہ عمران خان کے رویے میں بھی خاصی تبدیلی دیکھنے میں آئی وہ اب صبر و تحمل سے کام لیتے ہیں،حامد میر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سے پہلے وزیراعظم ہاؤس میں ہماری بہت اچھی تواضع کی جاتی تھی لیکن آج صرف چائے اور بسکٹ پیش کیے گئے۔

اس موقع پر صحافیوں کی جانب سے عثمان بزدار اور خاور ماینکا کے معاملے پر 50 منٹ سوالات کئیے گئے۔سوالات اس قدر تلخ تھے کہ کوئی اور شخصیت ہوتی تو شائد اس سب کا سامنا نہ کر پاتی۔اس بات نے عمران خان پر تنقید کرنے والے صحافی روف کلاسرا بھی وزیر اعظم کے مداح ہو گئے۔انکا کہنا تھا کہ میں ذاتی طور پر بڑا متاثر ہوا ہوں کہ عمران خان نے بہت صبر اور برداشت کا مظاہرہ کیا، اگر نواز شریف ہوتے یا بے نظیر ہوتیں تو انہوں نے درمیان سے اٹھ جانا تھا۔انکا کہنا تھا کہ یہ بات مجھے اچھی لگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات