شدت پسند عسکری گروہوں کے خلاف ٹھوس کارروائیاں نہ کرنے کا الزام، امریکہ کا پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر امداد روکنے کا اعلان

امریکہ پاکستان پر ملک میں سرگرم تمام دہشت گرد گروہوں بشمول حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کے لیے دباؤ ڈالتا رہے گا کانگریس نے پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈز کے 50 کروڑ ڈالر رواں سال کے آغاز میں بھی روک لیے تھے، جس سے بعد اب روک لی جانے والی کل رقم 80 کروڑ ڈالر ہوجائے گی،ترجمان پینٹا گون

اتوار 2 ستمبر 2018 13:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2018ء) امریکی فوج نے کہاہے کہ انھوں نے پاکستان کی جانب سے شدت پسند عسکری گروہوں کے خلاف ٹھوس کارروائیاں نہ کرنے پر 30 امریکی کروڑ کی امداد منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورکہاہے کہ امریکہ پاکستان پر ملک میں سرگرم تمام دہشت گرد گروہوں بشمول حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کے لیے دباؤ ڈالتا رہے گا کانگریس نے پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈز کے 50 کروڑ ڈالر رواں سال کے آغاز میں بھی روک لیے تھے، جس سے بعد اب روک لی جانے والی کل رقم 80 کروڑ ڈالر ہوجائے گی،میڈیارپورٹس کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل کونی فاکنر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ امریکی محکمہ دفاع یہ اب یہ رقم یگر فوری ترجیحات پر صرف کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

لیفٹیننٹ کرنل کونی فاکنر نے مزید کہا کہ امریکہ پاکستان پر ملک میں سرگرم تمام دہشت گرد گروہوں بشمول حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کے لیے دباؤ ڈالتا رہے گا۔پینٹاگون کی جانب سے اس تجویز کی امریکی کانگریس سے منظوری ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان اپنا رویہ تبدیل کر لے تو یہ امداد بحال کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکی سیکریٹری دفاع جم میٹس اگر پاکستان کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف ٹھوس کارروائیاں دیکھتے تو ان کے پاس 30 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا موقع تھا لیکن انھوں نے ایسا نہیں کیا۔لیفٹیننٹ کرنل کونی فاکنر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ساؤتھ ایشیا سٹریٹیجی کے تحت فیصلہ کن کارروائیوں کے فقدان کے باعث بقیہ 30 کروڑ ڈالر کو ری پروگرام کیا گیا ہے۔

لیفٹیننٹ کرنل فاکنر کا کہنا تھا کہ اگر کانگریس نے منظوری دے دی تو پینٹاگون اب یہ رقم دیگر ضروری ترجیحات پر صرف کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کانگریس نے پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈز کے 50 کروڑ ڈالر رواں سال کے آغاز میں بھی روک لیے تھے، جس سے بعد اب روک لی جانے والی کل رقم 80 کروڑ ڈالر ہوجائے گی۔یہ رقم پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈز کی مد میں ملنا تھی جس کے بارے میں رواں سال کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ نے 15 سالوں میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر بطور امداد دے کر بیوقوفی کی۔

انھوں نے ہمیں سوائے جھوٹ اور دھوکے کے کچھ نہیں دیا۔ٹرمپ انتظامیہ کا پاکستان پر الزام ہے کہ وہ افغانستان میں سرگرم شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہے تاہم پاکستان اس الزام کی تردید کرتا ہے۔