سپریم کورٹ نے قومی ائیرلائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیا

پی آئی اے خسارے میں چل رہا ہے ایسے میں اداروں کو چلانے کے لیے ایک باصلاحیت اور جید بندہ لگانا چاہیے،چیف جسٹس کے پی آئی اے نجکاری خصوصی آڈٹ کیس میں ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 3 ستمبر 2018 12:56

سپریم کورٹ نے قومی ائیرلائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول کی تقرری ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔03ستمبر 2018ء) سپریم کورٹ نے قومی ائیرلائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ پی آئی اے اس وقت بہت خسارے میں چل رہا ہے اور ایسے اداروں میں باصلاحیت اور جید بندہ لگانا چاہیے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی آئی اے نجکاری خصوصی آڈٹ کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے حکم دیا کہ مشرف رسول مطلوبہ معیار اور قابلیت پر پورا نہیں اترتے اس لیے ان کی تعیناتی غیر قانونی ہے۔جب کہ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق سی ای او کی تقرری قانون کے مطابق نہیں ہوئی اس تقرری کا ابھی جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشرف رسول کی تقرری میں گائیڈلائن کی خلاف ورزی ہوئی۔

(جاری ہے)

سردار مہتاب تقرری کے عمل میں سائل تھے۔

کیا کیا مشرف رسول کا بورڈ نے انٹرویو لیا؟ ایوی ایشن کا تجربہ بھی مشرف رسول کو تقرری سے قبل نہیں تھا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ گزشتہ سماعت پر یہ معاملہ کابینہ پرچھوڑا گیاتھا اور کابینہ نے موقع گنوادیا۔ اس دوران پی آئی اے کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیئے کہ سی ای او کی تقرری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ فیصلہ دے چکی ہے اور عدالت نے معاملہ کابینہ کو بھجوا دیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پی آئی اے اس وقت بہت خسارے میں چل رہا ہے اور ایسے اداروں میں باصلاحیت اور جید بندہ لگانا چاہیے جب کہ مشرف رسول سردار مہتاب کے پی ایس او رہ چکے ہیں۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے قومی ائیرلائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول کی تقرری کو کالعدم قرار دے دیا۔عدالت نے بطور مشرف رسول کی تقرری کو بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر غیر قانونی قرار دے دیا۔