وزیراعلی سندھ کا شہر قائد میں پینے اور صنعتی پانی کے مسائل کے حل اور سولڈ ویسٹ کو بجلی کی پیداوار کیلئے استعمال میں لانے کے عزم کا اعادہ

شہر میں روزانہ 16550 ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے میں چاہتاہوں کہ کچرے کو بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال میں لایاجائے، وزیراعلیٰ سندھ سمندر کے پانی کو ڈی سیلینیشن، ویسٹ واٹر ری سائیکلنگ سے اور سولڈ ویسٹ سے بجلی پیدا کرکے حل کیے جاسکتے ہیں، حبکو کمپنی

پیر 3 ستمبر 2018 23:05

وزیراعلی سندھ کا شہر قائد میں پینے اور صنعتی پانی کے مسائل کے حل اور ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 ستمبر2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے شہر میں پینے اور صنعتی پانی کے مسائل کے حل اور سولڈ ویسٹ کو بجلی کی پیداوار کے لیے استعمال میں لانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ وزیراعلی ہائوس میں منعقدہ ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزرا سعید غنی، شہلا رضا، وزیراعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم اورچیئرمین حبکو حبیب اللہ خان، ڈائریکٹر عالی خان ، سی ای او خالد منصور و دیگر نے شرکت کی۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کراچی کو کینجھر جھیل سے 583 ایم جی ڈی اور حب ڈیم سے 100 ایم جی ڈی پانی مل رہاہے، دونوں ذرائع سی683 ایم جی ڈی پانی مل رہا ہے اس طرح شہر کی80 فیصد ضروریات پوری ہورہی ہیں اور 550 ایم جی ڈی کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانی کی طلب اور فراہمی کا حل سمندری پانی کی ڈی سیلینیشن پلانٹ میں ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ شہر میں روزانہ 16550 ٹن کچرا پیدا ہوتا ہے جس میں سے صرف 20 فیصد ری سائیکل ہوتاہیلہذا میں چاہتاہوں کہ کچرے کو بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال میں لایاجائے۔

حبکو کی ٹیم نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ پانی کی قلت،ویسٹ واٹر اور سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے مسائل سمندر کے پانی کو ڈی سیلینیشن، ویسٹ واٹر ری سائیکلنگ سے اور سولڈ ویسٹ سے بجلی پیدا کرکے حل کیے جاسکتے ہیں ۔واضح رہے کہ کلفٹن کینٹونمنٹ بورڈ اور ڈی ایچ اے فیز ون تا سیون پانی کی طلب 14 ایم جی ڈی ہے جس میں سے 6 تا7 ایم جی ڈی پانی کے ڈبلیو ایس بی فراہم کررہاہے اور ابھی بھی 7 تا8 ایم جی ڈی کا گیپ ہے۔

حبکو نے ڈی سیلینیشن کے لیے حب پلانٹ استعمال کرنے کی پیشکش کی جس کی گنجائش 300 ایم جی ڈی ہوگی، جسے 1200 ایم جی ڈی تک توسیع دی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سمندر کے پانی کے ان ٹیک اور آئوٹ فال چینل دستیاب ہیں۔حبکو نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ اگر کراچی کا ری سائیکل نہ ہونے والا تمام کچرا (13240ٹی پی ڈی) استعمال کیاجائے تو اس سے تقریبا 200میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جس سے 190۔

175 ایم جی ڈی پینے کا پانی حاصل کیاجاسکتاہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پانی کے منصوبوں کے لیے کچرے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور کے ڈبلیو ایس بی کے ساتھ پی پی پی انتظامات کے تحت شروع کیاجاسکتا ہے ۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ حبکو اور سندھ حکومت مل کر کام کرسکتی ہے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو ہدایت کی کہ وہ اس مقصد کے لیے تفصیلی تجویز تیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی یونٹ بھی اس منصوبے پر کام کرسکتا ہے ۔وزیر اعلی سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں کہ بجلی کی پیداوار کے لیے روزانہ کتنا کچرا فراہم کی جاسکتاہے اور اس مقصد کے لیے لینڈ فل سائٹ پر ایسے پلانٹ کی تنصیب کے لیے کتنی زمین درکار ہوگی۔ محکمہ پی اینڈ ڈی اور سندھ پی پی پی یونٹ کراچی کو ڈی سلینیٹڈ پانی کی فراہمی ، سولڈ ویسٹ سے بجلی کی پیداوار اور صنعتوں کے لیے ویسٹ واٹر کی ری سائیکلنگ سے متعلق جائزہ لے کر اس حوالے سے اپنی تجویز منظوری کے لیے وزیر اعلی سندھ کو پیش کرے گا۔