صدارتی انتخابات 2018ء کے حوالہ سے تیاریاں مکمل

چیف الیکشن کمشنر بطور ریٹرننگ افسر ،ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان بطور پریذائیڈنگ افسر تعینات

پیر 3 ستمبر 2018 23:51

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 ستمبر2018ء) صدارتی انتخابات 2018ء کے حوالہ سے تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 16 اگست 2018ء کو صدارتی انتخابات کا پروگرام جاری کیا جس کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی تاریخ 27 اگست مقرر کی گئی۔ آئین کے مطابق صداتی الیکشن کے انعقاد کیلئے چیف الیکشن کمشنر بطور ریٹرننگ افسر فرائض سرانجام دیتے ہیں۔

کاغذات کی وصولی اور پولنگ کے انعقاد کیلئے ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو بطور پریذائیڈنگ افسر تعینات کیا گیا ہے۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کیلئے مقرر کردہ دن اور وقت تک 12 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 29 اگست کی تاریخ مقرر کی گئی۔

(جاری ہے)

جانچ پڑتال کے نتیجہ میں 8 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ 4 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے، امیدواروں کیلئے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تاریخ 30 اگست 2018ء دوپہر 12 بجے تک مقرر تھی۔

مقررہ وقت تک ایک امیدوار امیر مقام مقابلہ سے دستبردار ہوئے جس کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی، امیدواروں کی حتمی فہرست کے مطابق اعتزاز احسن، عارف الرحمن علوی اور مولانا فضل الرحمن کے مابین مقابلہ ہے۔ پریذائیڈنگ افسران کی معاونت کیلئے ریٹرننگ افسر نے پریذائیڈنگ افسران کی سفارشات پر پارلیمنٹ ہائوس میں پولنگ کیلئے 6 پولنگ افسران، پنجاب اسمبلی کیلئے 6، سندھ اسمبلی کیلئے 4، خیبرپختونخوا اسمبلی کیلئے 4 اور بلوچستان اسمبلی کیلئے 3 پولنگ افسران کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولنگ افسروں کی تربیت کیلئے 31 اگست 2018ء کو اسلام آباد میں تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ مزید انتخابی سامان و بیلٹ پیپر متعلقہ پریذائیڈنگ افسران کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔ الیکشن کے دن پارلیمنٹ ہائوس اور صوبائی اسمبلیاں جو صدارتی الیکشن کیلئے پولنگ سٹیشنز مقرر ہیں، کے اردگرد حفاظتی اقدامات کیلئے رینجرز اور ایف سی کے دستوں کے تعینات کرنے کے حوالہ سے وفاقی حکومت کو ضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

صوبائی حکومتوں کو بھی مؤثر حفاظتی اقدامات کرنے کے حوالہ سے علیحدہ سے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ صدارتی انتخابات کے پولنگ کا آغاز صبح 10 بجے ہو گا اور بغیر وقفہ سہ پہر 4 بجے تک جاری رہے گا۔ اس حوالہ سے الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ پولنگ سٹیشن کے اندر موبائل فون لانے پر پابندی عائد ہو گی، اس پابندی کا مقصد ووٹ کی رازداری کو قائم رکھنا ہے۔

میڈیا کے حوالہ سے سیکرٹریز اسمبلیز کو یہ ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ پریس گیلریز میں میڈیا کے نمائندوں کو انتخابات کے مشاہدے کیلئے رسائی دے سکتے ہیں۔ پولنگ کے اختتام کے بعد ووٹوں کی گنتی متعلقہ پریذائیڈنگ افسران موقع پر کریں گے۔ تمام پریذائیڈنگ افسران سے نتائج کی وصولی کے بعد غیر حتمی نتیجہ کا اعلان کیا جائے گا جبکہ حتمی نتیجہ کا اعلان ریکارڈ کی وصولی کے بعد 5 ستمبر دوپہر ایک بجے تک اعلان کر دیا جائے گا اور اس کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن کیا جائے گا۔