ابو ظہبی: ڈاکٹروں نے ویڈیو گیمز کے مضر اثرات سے خبردار کر دیا

گیمز کے کثرتِ استعمال سے بچوں کے رویوں میں بگاڑ اور صحت کو خطرات لاحق ہو رہے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 4 ستمبر 2018 12:05

ابو ظہبی: ڈاکٹروں نے ویڈیو گیمز کے مضر اثرات سے خبردار کر دیا
ابو ظہبی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 ستمبر 2018) محکمہ صحت کی جانب سے والدین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے ویڈیو گیمز کے اوقات محدود کر دیں۔ کوشش کریں کہ اُنہیں دو گھنٹوں سے زائد ویڈیو گیمز نہ کھیلنے دیں اور اُنہیں اپنی نگرانی میں کھلائیں۔ بچوں کو صرف ایسی گیمز کھلانی چاہئیں جو تعلیمی اور دماغی استعداد میں اضافے کا باث بنیں۔

امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کا کہنا ہے کہ دو سال سے کم عمر بچوں کو سکرین کے سامنے بٹھانا خطرناک ہے۔ جبکہ تمام عمر کے بچوں کا زیادہ دیر سکرین کے سامنے بیٹھنا اُن کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک عالمی ادارے کی جانب سے 13 سے 15 سال کے سٹوڈنٹس کا سروے کروایا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ 56 فیصد سے زائد دِن میں تین گھنٹے سے زائد کو وقت ویڈیو گیمز کھیلنے یا ٹیلی ویژن دیکھنے میں گزارتے ہیں‘ جبکہ 16 سے 17سال کی عمر کے 63 فیصد بچے اپنا تین گھنٹے سے زائد کا وقت ویڈیو گیمز اور ٹیلی ویژن کو دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

ابو ظہبی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدے دار ڈاکٹر جمال المُتویٰ النقبی کا کہنا ہے کہ آج کے بچے ٹیکنالوجی کا بہت زیادہ استعمال کرنے لگے ہیں۔ اس حوالے سے والدین کو توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ویڈیو گیمز پر زیادہ وقت صرف کرنے والے بچی غبی اور سُست ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ بعض گیمز کے باعث حکمت عملی وضع کرنے اور پیچیدگیوں کا حل تلاش کرنے کا رویہ تشکیل پاتا ہے‘ مگر مجموعی طور پر ویڈیو گیمز کے نقصان بہت زیادہ ہیں۔

زیادہ دیر تک گیمز کھیلنے والے بچوں کو کمر ‘ کندھوں اور کلائیوں کے درد سے واسطہ پڑتا ہے‘ آنکھیں دُکھتی ہیں اور سر درد رہتا ہے‘ ذہنی تناؤ‘ جسمانی تھکاوٹ‘ نیند کے معمول میں خرابی‘ دورانِ خون میں بگاڑ‘ پٹھوں اور جوڑوں کے درد‘ اور موٹاپا جیسے مسائل بھی ویڈیو گیمز کی ہی دین ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کا خاص دھیان رکھیں۔ کوشش کریں کہ وہ ویڈیو گیمز پر زیادہ وقت صرف کرنے کی بجائے سماجی اور کھیلوں سے جُڑی سرگرمیوں میں حصہ لیں تاکہ اُن کی ذہنی اور جسمانی نشوونما میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے۔