Live Updates

فوج ہاؤسنگ اسکیمیں صرف شہداء لواحقین کیلئےبنائے،سپریم کورٹ

سپریم کورٹ میں لاہوراشتہاری بورڈز ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت، پی ایچ اے اور دیگر ادارے اربوں کماتے ہیں وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ریمارکس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 4 ستمبر 2018 16:45

فوج ہاؤسنگ اسکیمیں صرف شہداء لواحقین کیلئےبنائے،سپریم کورٹ
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 ستمبر 2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ فوج نے ہاؤسنگ اسکیمیں بنانی توشہداء لواحقین کیلئے بنائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سبراہی میں آج سپریم کورٹ میں لاہوراشتہاری بورڈز ہٹانے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پی ایچ اے اور دیگر ادارے اربوں کماتے ہیں وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ ہاؤسنگ اسکیمیں بنا نے میں فوج کا کیا کام ہے؟ کیا ملک کی فوج بھی پیسہ کمانے کے کاروبار میں شامل ہوتی ہے؟اگر فوج نےہاؤسنگ اسکیمیں بنانی ہیں توصرف ملازمین اور شہداء کے لواحقین کیلئے بنائے۔

اس موقع پرایڈیشنل ڈی جی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پی ایچ اے کا لاہور میں کسی قسم کا کوئی بل بورڈز نہیں ہے۔

(جاری ہے)

بلکہ کنٹونمنٹ ، این ایل سی، ڈی ایچ اے اور این ایچ اے نے بل بورڈز لگائے ہیں۔ کینٹ کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیے کہ کینٹ کی آمدن کا بڑا حصہ انہی بل بورڈز سے آتا ہے۔ادارے کو وفاقی و صوبائی حکومتوں سے کوئی فنڈز نہیں ملتے۔

جس پرایڈیشنل ڈی جی نے کہا کہ ہم پارک کو بحال رکھنے کے پیسے کسی سے نہیں لیتے۔ اس پرچیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے جوا خانہ کھول لیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور میں ہر کھمبے پر چوہدری سرور سمیت مختلف پی ٹی آئی رہنماؤں کی تصاویر لگی ہیں۔ یہ بینر اور پوسٹر لگانے کی اجازت کس نے دی ہے؟ بل بورڈز کے متعلق اصول وضع کریں گے جو تمام شہروں پر لاگو ہوں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت ستمبر کے آخری ہفتے تک ملتوی کر کے ڈی ایچ اے لاہور، ریلوے، این ایچ اے اور این ایل سی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دن میں جواب طلب کرلیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات