صدارتی انتخابات میں تقسیم کے بعد اپوزیشن کی عقل ٹھکانے آ گئی

جو ہوا بھول جائیں!شہبازشریف نے بلاول بھٹو سے مستقبل میں مل کر چلنے کی پیشکش کر دی۔ بلاول بھٹو کا خیرمقدم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 5 ستمبر 2018 11:59

صدارتی انتخابات میں تقسیم کے بعد اپوزیشن کی عقل ٹھکانے آ گئی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔05 ستمبر 2018ء) صدارتی انتخابات میں تقسیم کے بعد اپوزیشن متحد ہونے کے لیے تیار ہو گئی۔گذشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو سے ہاتھ ملایا۔ ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے بلاول بھٹو سے مستقبل میں مل کر چلنے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے کہا جو ہوا بھول جائیں اور آئندہ کا سوچیں ، بلاول بھٹو نے شہبازشریف کی پیشکش کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اچھا ہے ، کیوں نہیں۔

تاہم شہبازشریف اور بلاول بھٹو کا مزید رابطوں پر اتفاق ہوا ہے ۔گذشتہ روزصدارتی انتخاب کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے شہباز شریف سے ان کی نشست پر آ کر ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

سینیٹر رضا ربانی شہباز شریف کا ہاتھ تھام کر انہیں بلاول بھٹو کے پاس لے گئے۔شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور ایک دوسرے کی خیریت دریافت کی۔

صدارتی انتخاب کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری ووٹ کا سٹ کر نے کیلئے اسمبلی ہال میں آئے اپناووٹ کاسٹ کر نے کے بعد کافی دیر تک ایوان میں موجود رہے اس موقع پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین سے اراکین قومی اسمبلی نے ملاقاتیں کیں بعد ازاں وہ مہمانوں کی گیلری میں موجود اپنے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے پاس گئے اور ان سے مختصر گفتگو کے بعد انہیں اپنے ہمراہ لے کر باہر چلے گئے۔

واضح رہے ڈاکٹر عارف علوی گزشتہ روز پاکستان میں 13ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔صدارتی الیکشن میں حکومتی جماعت کے امیدوار عارف علوی، اپوزیشن کے امیدوار مولانا فضل الرحمن، اپوزیشن جماعت پیپلزپارٹی کے امیدوار اعتزازاحسن نے حصہ لیا۔عارف علوی353، مولانا فضل الرحمن185، اور اعتزازاحسن 124الیکٹورل ووٹ ملے۔