چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر احسان علی، سابق صوبائی نوابزادہ محمود زیب، ، اظہار حسین، سابق ممبر قومی اسمبلی سلطان محمد ہنجرہ اور سابق چیف آپریٹنگ آفیسر میپکو کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی 14 انکوائریوں اور تین انوسٹی گیشنز کی بھی منظوری دے دی گئی

بدھ 5 ستمبر 2018 21:28

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان ڈاکٹر احسان علی، سابق صوبائی وزیر برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن، افرادی قوت، انڈسٹریز اور منرل ڈویلپمنٹ خیبرپختونخوا نوابزادہ محمود زیب، ،سابق وزیر برائے خوراک حکومت بلوچستان اظہار حسین، سابق ممبر قومی اسمبلی سلطان محمد ہنجرہ اور سابق چیف آپریٹنگ آفیسر میپکو چوہدری گفتار احمد انجم کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے سمیت 14 انکوائریوں اور تین انوسٹی گیشنز کی منظوری دی ہے جن میں سابق وزیراعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک ،سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈڈی خیبر پختونخوا خالد پرویز،منیجنگ ڈائریکٹر ٹورازم کارپوریشن خیبر پختونخوا مشتاق خان ، سپیکر صوبائی اسمبلی سندھ آغا سراج خان درانی،اقبال زیڈ احمد،یوسف جمیل انصاری، افتخار قائمخانی ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، مئیر کراچی وسیم اختر،وزیراعلی سندھ کے سابق معاون خصوصی امتیاز ملاح، دلاور حسین میمن چیف ایگزیکٹو آفیسرسیپکو سکھرنذیر سومروسی ٹی او سیپکو سکھر اور میسرز کرسٹل موڈ ٹائون رائو اینڈ رانا ایسوسی ایٹس کے بلڈرز،مالک رائو محمد شاکر اور دیگر شامل ہیںجبکہ3انویسٹیگیشنزکی منظوری دی گئی جن میں ڈاکٹر شاہد محبوب وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی فیصل آباد، علی گل کرد ڈائریکٹر جنرل دفتر خزانہ کوئٹہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جن کی تفصیلات مناسب موقع پراور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بہم پہنچائی جائیں گی۔ ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس نے ڈاکٹر احسان علی، سابق وائس چانسلر عبدا لولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگرکے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پر آئی ٹی آلات کی خریداری کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو مہنگے نرخوں پردینے کاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 328.366 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے نوابزادہ محمود زیب، سابق صوبائی وزیر برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن، افرادی قوت، انڈسٹریز اور منرل ڈویلپمنٹ خیبر پختونخواہ اوردیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پرمبینہ طورپر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئی 498.96ایکڑ اراضی سے فاسفیٹ کی ایکسپلوریشن کا لائسنس ارزاں نرخوں پر14980 روپے میں دینے کاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریبا35کروڑ52لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے اظہار حسین، سابق وزیر برائے خوراک حکومت بلوچستان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔

ملزمان پر مبینہ طور پر پی آر سی پشین میں گندم کی تقریبا35ہزار بوریوں کی فراہمی میں خوردبردکاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریبا21کروڑ18لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سلطان محمد ہنجرہ ،سابق ممبر قومی اسمبلی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے تھل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی1342کنال سرکاری زمین اور ایک کنال 14مرلہ قبرستان کی زمین سرکاری کاغذات میں ہیرا پھیری اور غیرقانونی طور پر الاٹ کرانے کاالزام ہے جس سے قومی خزانے کوتقریبا 190ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے چوہدری گفتار احمد انجم سابق چیف آپریٹنگ آفیسر میپکواور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک ملتان میں میپکو کے 200ملین روپے غیر قانونی طور پررکھنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریباً 314ملین روپے کا نقصان پہنچا۔

چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو نمٹانا نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب کے افسران کسی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے ’’ احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے بلکہ نیب افسران اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کیلئے بھرپور کاوشیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی ہوئی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے جس سے ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا اور بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔