400 دہشت گردوں سے مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے میجر واصف کو سلیوٹ

میجر واصف نے اپنی بہن کے خواب میں آ کر کہا کہ والدہ سے کہیں پریشان نہ ہوں میں ان کے پاس ہوں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 6 ستمبر 2018 12:15

400 دہشت گردوں سے مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے میجر واصف ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔06ستمبر 2018ء) آج پاکستان میں یوم دفاع منایا جا رہا ہے۔اور ملک کےلیے اپنی جان قربان کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔دہشت گردوں کےخلاف جنگ میں میجرواصف کا نام بھی سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔میجر واصف کا تعلق مانہسرہ سے تھا، جنہوں نے دتہ خیل میں چار سو دہشت گردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جام شہادت نوش کیا۔

قومی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مانسہرہ کے نواحی علاقے شیخ آباد کے رہائشی میجر واصف حسین شاہ 15اکتوبر 2014کو جنوبی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں 4 ساتھیوں کے ہمراہ 400 دہشت گردوں سے مردانہ وار لڑتے ہوئے شہید ہوئے ، اُن کی شجاعت پر انہیں ستارہ بسالت سے نوازا گیا۔
میجر واصف کے والد حسین شاہ کا کہنا ہے کہ بحثیت والد اولاد کا دکھ ضرور ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن میرے بیٹے نے جو کارنامہ اس ملک کے لیے،اس قوم کے لیے اور امن قائم کرنے کے لیے سر انجام دیا ہے میں اسے سلیوٹ پیش کرتا ہوں۔میجر واصف کی شجاعت کے اعتراف میں بیدڑہ روڈ کو ان کے نام سے منسوب کردیا گیا ہے۔شہید میجر واصف کی والدہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ارد گرد بیٹے کی موجودگی کو محسوس کرتی ہیں۔وہ اللہ کے پاس بہت خوش ہے۔وہ میری بچی کے خواب میں آیا اور کہا کہ امی کو کہیں پریشان نہ ہوں۔

میں ان کے پاس ہوں اور میں نے جو کام کیا ان کی والد کی عزت کے لئے کیا ہے۔واضح رہے یوم دفاع پاکستان قوم انتہائی جوش و جذبے اور اس عزم کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔پاکستان کے قیام اور حفاظت میں جن شہداء کی قربانیاں ہیں اُن کی یاد کو تازہ کرنا اور زندہ رکھنا ہم سب کا فرض ہے۔یوم دفاع پاکستان پوری قوم کے لیے ایک تجدید عہد کا دن ہے ۔ ہمیں اُن شہداء اور غازیوں کی محنت کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔ِِِِ