اسرائیلی سپریم کورٹ کا فلسطینی علاقے ’الخان الاحمر‘کو مسمارکرنے ، آباد شہریوں کو بے دخل کرنے کا حکم

جمعرات 6 ستمبر 2018 22:20

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 ستمبر2018ء) اسرائیل کی نام نہاد سپریم کورٹ نے مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے ’الخان الاحمر‘ کو ایک ہفتے کے اندر مسمار کرنے اور وہاں پرموجود فلسطینی آباد کو بے دخل کرنے کا ظالمانہ حکم دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق بیت المقدس کے ایک مقامی سماجی رہنما ولید عساف نے بتایا کہ اسرائیل کی اپیل کورٹ نے اسرائیلی فوج اور دیگر اداروں کو الخان الاحمر کو طاقت کے ذریعے خالی کرانے کا مکمل اختیار دیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی آبادی کو وہاں سے بے دخل کردیا جائے۔

عدالت نے کہا کہ ایسی حالت میں قانونی اقدامات کا نفاذ ضروری ہوجاتا ہے۔ اگر فلسطینی الخان الاحمر میں جمع ہونے کے بعد مکانات کی مسماری روکتے ہیں انہیں وہاں سے ہٹانا پولیس اور فوج کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے الخان الاحمر بیت المقدس کا ایک نواحی قصبہ ہے جسے اسرائیلی فوج متعدد بار مسمار کرچکی ہے۔ چند ہفتے قبل اسرائیلی فوج نے الخان الاحمر پر دھاوا بولا اور فلسطینیوں کے مکانات کی مسمارکے ساتھ مقامی آباد کو بے دخل کرنے کیلئے انہیں ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا،بعد میں معاملہ اسرائیلی عدالت پہنچا جہاں گزشتہ روز قابض عدالت نے الخان الاحمر کے فلسطینی باشندوں کو بے دخل کرنے کا ظالمانہ فیصلہ دیا ہے۔

فلسطین بھر میں اسرائیلی عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاج اور مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔