دو سعودی شہریوں کے خلاف القسام اور قطر کی عید چیرٹی میں شمولیت پر مقدمے کی سماعت

ملزمان کو اخوان کی رکنیت اختیار کرنے ، بلیک لسٹ لیڈروں سے ملاقاتیں کرنے کرنے جیسے متعددالزامات کاسامنا

جمعہ 7 ستمبر 2018 11:34

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2018ء) سعودی دارالحکومت الریاض میں فوجداری عدالت میں دو شہریوں کے خلاف غزہ کی پٹی کی مسلح تنظیم القسام بریگیڈز میں شمولیت ، فلسطینی علاقے کے غیر قانونی سفر اور قطر کے دہشت گرد ی کے معاون ایک خیراتی اداروں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزامات میں مقدمے کی سماعت شروع ہوگئی ہے۔میڈیارپورٹس میں بتایاگیاکہ ان میں ایک ملزم پر عاید کردہ فردِ الزام کے مطابق وہ متعدد ویڈیو کلپس میں القسام کے جنگجوؤں اور کمانڈروں کے ساتھ دیکھا گیا تھا ۔

وہ ان میں فوجی وردی میں ملبوس نظر آرہا تھا۔ غزہ پر فلسطینی جماعت حماس کی حکومت ہے اور القسام اسی کا عسکری بازو ہے۔عدالت میں اس مدعاعلیہ پر ترکی کے سفر کے دوران میں سعودی عرب کی قومی ریلیف اتھارٹی کے امدادی کام سے متعلق احکامات کی خلاف ورزی کا بھی الزام عاید کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اس پر اخوان المسلمون کی رکنیت اختیار کرنے ، اندرون اور بیرون ملک اس گروپ کے بعض لیڈروں کے ساتھ ملاقاتیں کرنے ،استنبول میں قائم البنا اکیڈمی سے روابط اور سنی مفکرین کی تنظیم ’’ رابطہ السنہ‘‘ سے تعلق رکھنے کا الزام عاید کیا گیا ۔

البنا اکیڈمی کا انتظام اخوان المسلمون کی ایک شخصیت جمال عبدالستار چلاتے ہیں۔یہ 2015ء میں قائم کی گئی تھی ۔اس میں داخلے کی ایک شرط یہ ہے کہ طلبہ اس کے قواعد وضوابط کی مکمل پاسداری کریں گے۔ یہ ایک شرعی عدالت کا ذیلی ادارہ ہے۔ یہ عدالت مسلمانوں کے درمیان تنازعات کا تصفیہ کرتی ہے اور شورش زدہ علاقوں ( شام ، عراق ، یمن ، لیبیا اور فلسطین ) میں مسلح گروپوں کے درمیان اختلافات کا بھی تصفیہ کرتی ہے۔

اس تنظیم کے ارکان میں موسیٰ الشریف ( زیر حراست)، مصری صفوت حجازی ( ان کا نام مصر کی دہشت گرد قرار دیے گئے افراد کی فہرست میں شامل ہی) ، محمد حسن ولد علادو ، علی محمد سلبی ، منیر جمعہ ، عمر سلیمان الاشقر ، قطری خلیفہ جسام الکویری ، محمد مصطفیٰ ہرموش ، مصطفیٰ علوش اور سعودی ولید الرشدی ( القاعدہ کا زیر حراست رکن) شامل ہیں۔الریاض میں اس فوجداری عدالت میں ایک اور سعودی شہری کے خلاف قطری رجیم کی مالی معاونت سے چلنے والی ایک دہشت گرد تنظیم میں شمولیت کے الزام میں مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا گیا ہے۔اس مدعا علیہ نے قطر کی عید چیرٹی کے ساتھ کام کا ایک معاہدہ کیا تھا اور بیرون ملک اس کی سرگرمیوں میں حصہ لیا تھا۔