Live Updates

ہماری اعلیٰ قیادتوں کے خلاف تمام کیس سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں ، صوبائی وزیر

ماضی میں بھی پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کے خلاف اسی طرح میڈیا ٹرائل کیا جاتا رہا ہے اور اس ملک کے عوام نے دیکھا کہ وہ عدالتوں سے ہی باعزت بازیاب ہوئے ،شرجیل انعام میمن کا فوری ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے تاکہ ان کے خلاف جاری میڈیا ٹرائل کے حقائق عوام کے سامنے آجائیں ،عام لوگوں میں یہ تاثر اٹھ رہا ہے شاید تبدیلی کے ساتھ ساتھ کوئی قائد اعظم بھی نیا تو نہیں ہوگیا اور مزار کہی اور تو نہیں بن گئی، ناصر حسین شاہ

جمعہ 7 ستمبر 2018 22:55

ہماری اعلیٰ قیادتوں کے خلاف تمام کیس سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2018ء) سندھ کے وزیر ورکس اینڈ سروسز سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ہماری اعلیٰ قیادتوں کے خلاف تمام کیس سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں اور انہیں ایک سازش کے تحت یکدم اٹھایا جاتا ہے۔ ماضی میں بھی پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کے خلاف اسی طرح میڈیا ٹرائل کیا جاتا رہا ہے اور اس ملک کے عوام نے دیکھا کہ وہ عدالتوں سے ہی باعزت بازیاب ہوئے ہیں۔

شرجیل انعام میمن کا فوری ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے تاکہ ان کے خلاف جاری میڈیا ٹرائل کے حقائق عوام کے سامنے آجائیں اور ان کی صحت کو لاحق خطرات کا ازالہ ہوسکے۔ وزیر اعلیٰ ہائوس عوامی ہائوس ہے وہ پہلے سے ہی عوام کے لئے کھلا ہے۔ تحریک انصاف کے دوستوں کو کہا ہے کہ وہ اپنے چیئرمین کو کہیں کہ وہ مزار قائد پر حاضری دیں کیونکہ عام لوگوں میں یہ تاثر اٹھ رہا ہے کہ شاید تبدیلی کے ساتھ ساتھ کوئی قائد اعظم بھی نیا تو نہیں ہوگیا اور مزار کہی اور تو نہیں بن گئی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو صوبائی وزراء مکیش کمار چائولہ، امتیاز شیخ اور فراز ڈیرو کے ہمارا مزار قائد پر فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں تمام صوبائی وزراء نے مزار قائد پر حاضری دی، پھول چڑھائے، فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میںاپنے تاثرات درج کئے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ آج ہم اپنے عظیم قائد محمد علی جناح جن کی بدولت یہ ملک بنا ہے، ان کو خراج تحسین پیش کرنے حاضر ہوئے ہیں۔

میڈیا کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بڑے ادب و احترام سے اپنے وزیر اعظم سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ یہاں آئے کیونکہ عام عوام میں اب یہ تاثر پیدا ہوتا جارہا ہے کہ شاید نئے پاکستان اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے کوئی نیا قائد یا کوئی نئی مزار تو نہیں بنالی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام بہتر ہونا چاہیئے اس کے ہم حق میں ہیں اور اگر تمام صوبوں کی مشاورت سے کوئی تعلیمی تبدیلیاں آتی ہیں تو ہم ضرور اس کو ویلکم کریں گے لیکن اس کی آڑ میں اگر کوئی اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کو ملنے والے حق اور اس کو واپس لینے کا ایجنڈہ رکھتا ہے تو ان کو یہ واضح پیغام دیتے ہیں کہ پیپلز پارٹی نے صوبوں کے حقوق کے لئے 18 ویں ترمیم منظور کرائی ہے اور وہ اس کا تحفظ بھی کرے گی۔

گونر ہائوس کی طرح وزیر اعلیٰ ہائوس کو بھی عوام کو کب کھولنے کے سوال پر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہائوس میں پیپلز پارٹی کا وزیر اعلیٰ بیٹھا ہے اور یہ ایک عوامی پارٹی ہے اور وزیر اعلیٰ ہائوس پہلے ہی عوام ہائوس ہے اس کو کھولنے کی ضرورت تب ہو جب وہ عوام کے لئے بند ہو۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن اور منشور کے تحت بھلائی، بہتری اور ترقی کے لئے تمام وزراء اور منتخب ارکان کام کریں گے اور چیئرمین نے یہ بات برملا کہہ دی ہے کہ اب کوئی کام نہیں کرے گا تو وہ وزیر اور ممبر بھی نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ سند ھ میں گذشتہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں کام ہوئے تو ہی تو عوام نے اس بار پیپلز پارٹی کو اس سے زیادہ اکثریت سے کامیاب کرایا ہے۔ منی لانڈرنگ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ تمام کیسز سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی یہی ہوتا رہا اور اب بھی یہی ہو رہا ہے کہ ہمارے قائدکی اور پارٹی کے رہنمائوں کے خلاف سیاسی کیسوں کو بنایا جاتا ہے اور انہیں یکدم اتھایا جاتا ہے لیکن ہم نے پہلے بھی ان جھوٹے کیسوں کا مقابلہ کیا اور عدالتوں سے باعزت بری ہوئے ہیں اور انشاء اللہ جب تمام حقائق چیف جسٹس کے سامنے آئیں گے تو بھی انصاف کریں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شرجیل انعام میمن کے خلاف میڈیا ٹرائل جھوٹا پروپگنڈہ تھا اگر اب بھی اس معاملے کو ختم نہیں کیا جاتا تو میں مطالبہ کرتا ہوں کہ شرجیل میمن کا فوری ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے تاکہ حقائق سب کے سامنے آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ شرجیل میمن کی سرجری ہوئی ہے اور اسے دن میں 3 بار ڈریسنگ اور فزیوتھراپی کرانا ہوتا ہے اور اس طرح کے پروپگنڈے سے ان کی صحت کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

بلدیاتی نظام کے حوالے سے وزیر اعظم کی جانب سے اصلاحات کے سوال پر انہوںنے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی نظام سب سے زیادہ مضبوط ہے اور یہاں اختیارات گراس روٹ تک منتقل کئے گئے ہیں اور مزید اس میں بہتری کی جارہی ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ سے اندرون سندھ میں بجلی کے بدترین بحران کے سوال کے جواب میں امتیاز شیخ نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ سندھ کے عوام 18 سے 20 گھنٹوں کی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر گائوں میں 15 سے 20 ٹرانسفارمر جلے ہوئے ہیں اور ماضی میں وفاقی حکومت سے کوئی تعاون نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ اب نئی حکومت آئی ہے امید ہے کہ وہ تعاون کرے گی اور اس سلسلے میں ہم صوبے کا مضبوط کیس ان کے سامنے رکھیں گے۔ صوبائی وزیر ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن مکیش چاولہ سے صوبے اور بالخصوص کراچی میں منشیات کے استعمال اور فروخت میں بے پناہ اضافے کے سوال پر مکیش کمار چائولہ نے کہا کہ انشاء اللہ 10 روز کے اندر اندر اس میں آپ کو بہتری نظر آجائے گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات