سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی صاحبزادی کی خاتون اول بشریٰ بی بی پر تنقید

بشریٰ بی بی کا لباس عالمی سطح پر پاکستان کے بارے میں منفی تاثر دے رہا ہے۔ سارہ تاثیر کا ٹویٹر پیغام

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 8 ستمبر 2018 17:12

سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی صاحبزادی کی خاتون اول بشریٰ بی بی پر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 ستمبر 2018ء) : خاتون اول بشریٰ بی بی کا سرکاری تقاریب میں بھی عبایا زیب تن کر کے آنا جہاں قابل تعریف قرار دیا جا رہا ہے وہیں کچھ لوگوں نے عبایا زیب تن کرنے کی وجہ سے بشریٰ بی بی کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ ان لوگوں میں سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی صاحبزادی سارہ تاثیر بھی شامل ہیں۔ سارہ تاثیر نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ میری 9 سالہ بیٹی سونی کے اسکول میں اگر کوئی خاتون اس طرح کا عبایا پہن کر اور اپنا چہرہ ڈھک کر آجائے تو وہ ڈر کے مارے چیخ اُٹھے گی۔

انہوں نے اپنے ایک اورتمسخرانہ پیغام میں کہا کہ بشریٰ ، برائے مہربانی بچوں کو اکیلا چھوڑ دو۔
ایک ٹویٹر صارف نے کہا کہ بشریٰ بی بی ہمارے ملک میں ڈاکٹرز،سرجنز، صحافی اور کرکٹرز بننے کی خواہش رکھنے والی طالبات کے لیے رول ماڈل نہیں بن سکتیں لہٰذا انہیں میڈیا سے دور رکھا جائے۔

(جاری ہے)

ہم ان کے لباس کے انتخاب کا احترام کرتے ہیں لیکن قرآن پاک اور حدیث میں خواتین کو چہرہ ڈھانپنے کا نہیں کہا گیا۔

یہ ''اسلامی'' نہیں ہے۔جس پر سارہ تاثیر نے اپنے پیغام میں کہا کہ میرے بشرٰی بی بی کے بارے میں یہی خیالات ہیں۔ بشریٰ بی بی کا عبایا زیب تن کرنا عالمی سطح پر پاکستان کا منفی تاثر پیدا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جن کو میری بات سے دُکھ ہوا ہے ان میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ بشریٰ بی بی کا لباس صرف پاکستان کے لیے ہی بُرا نہیں ہے بلکہ پاکستانی لڑکیوں کے لیے ایک بدترین مثال بھی ہے۔ ان کے اس لباس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں خواتین کو صرف گھروں تک ہی محدود رکھا جاتا ہے اور انہیں باہر نکلنے یا ترقی کے مواقع نہیں دئے جاتے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے لباس کا پاکستان کی ثقافت سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔