بھارت نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے بڑی شرط رکھ دی

بھارت ہم سے جو قیمت مانگ رہا ہے وہ ہم ادا نہیں کرسکتے اُن کا کہنا ہے کہ چین سے دور ہوں اور ہم سے فائدے لیں، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی خارجہ امور سینیٹرمشاہدحسین سید کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 9 ستمبر 2018 13:09

بھارت نے پاکستان کے ساتھ  مذاکرات کے لیے بڑی شرط رکھ دی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔09ستمبر 2018ء) سینیٹر مشاہد حسین سید کا پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ بیک ڈوررابطے جاری ہیں۔ میری اطلاعات کے مطابق بھارت اور پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان خاموش اور خفیہ رابطے جاری ہیں۔لیکن وہ ہم سے جو قیمت مانگ رہے ہیں وہ ہم ادا نہیں کرسکتے اُن کا کہنا ہے کہ آپ سی پیک یعنی کہ چین سے دور ہوں اور ہم سے اکنامک فائدے لیں۔

مشاہدحسین کا کہنا ہے کہ چین بھارت کا بنیادی مسئلہ ہے لیکن پاکستان چین کے معاملے میں سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔چین کے معاملے میں تو ایوب خان اور ذوالفقار علی بھٹو نے بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تھا۔ماضی میں کسی نے بھی چین سے دور ہونے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی کبھی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

یاد رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک بھارت تعلقات میں تعطل تھا اور ہے،دونوں ملکوں کے مابین تصفیہ طلب معاملات کو حل کرنے کیلئے مذاکرات ہی واحد آپشن ہے‘ وزیر اعظم واضح کر چکے ہیں کہبھارت ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم بڑھائیں گے‘ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی‘کشمیر بنیادی تنازعہ ہے اور رہیگا‘ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی موثر ترجمانی کی جائیگی، پاکستان کے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں جبکہ اتفاق رائے انتہائی اہمیت کی حامل ہے جب کہ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات میں وسیع خلیج ہے، معاملات کا حل آسان نہیں، تاہم اس خلیج کو کم کرنے کی غرض سے دو طرفہ تجارت کی بحالی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راستہ مشکل ضرور ہے لیکن نا ممکن نہیں، دونوں ملکوں کے مابین مثبت پیشرفت سے ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر قیام امن میں مدد ملے گی۔