عدلیہ اور حکومت کی طرف سے ڈیمز بنا نا کا اقدام قابل تعریف ہے ،سراج الحق

پاکستان میں اس وقت پانی کی کمی کی جوصورتحال ہے وہ الارمنگ ہے بھارت پاکستانی دریائوں کا پانی روک کر ملک کو صحرا بنانااور اس کی زراعت اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتاہے ۔ امریکہ پاکستان سے ہمیشہ ڈو مور کا مطالبہ کرتاآیاہے ۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے،سی پیک منصوبہ پاک چین تعلقات کی مضبوط کڑی ہے، امریکی اور چینی وزرائے خارجہ کے پاکستان کے دوروں پر تبصرہ

اتوار 9 ستمبر 2018 20:50

عدلیہ اور حکومت کی طرف سے ڈیمز بنا نا کا اقدام قابل تعریف ہے ،سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 ستمبر2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے عدلیہ اور حکومت کی طرف سے ڈیمز بنانے کے عزم کو سراہا ہے اور کہاہے کہ پاکستان میں اس وقت پانی کی کمی کی جوصورتحال ہے وہ الارمنگ ہے ۔ بھارت پاکستانی دریائوں کا پانی روک کر ملک کو صحرا بنانااور اس کی زراعت اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتاہے۔

انہوںنے یہ بات جماعت اسلامی اسلام آباد کے ضلعی اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ سراج الحق نے امریکی اور چینی وزرائے خارجہ کے پاکستان کے دوروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ نے ہمیشہ پاکستان سے اپنے مفادات حاصل کیے ہیں اور کبھی بھی پاکستان کی مشکل حالات میں مدد کو نہیں پہنچا ۔ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا امریکہ نے کبھی اعتراف نہیں کیا ۔

(جاری ہے)

امریکہ پاکستان سے ہمیشہ ڈو مور کا مطالبہ کرتاآیاہے ۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے ۔ امریکہ اس کے ازالے کے بجائے وقتاً فوقتاً پاکستان کی امداد پر قدغن لگاتا رہا ہے ا س وقت بھی امریکہ نے پاکستان کی امداد بند کر رکھی ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ چینی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان حوصلہ افزا ہے اور پاکستان کے مسائل حل کرنے میں چین دلچسپی لے رہاہے ۔

سی پیک منصوبہ پاک چین تعلقات کی مضبوط کڑی ہے ۔ ہر مشکل وقت میں چین نے ہمارا ساتھ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ بھارت کے ساتھ دفاعی اور سول ایٹمی معاہدے کر کے اسے مضبوط سے مضبوط کرنے اور خطے کا تھانیداربنانے کی کوشش کر رہاہے جبکہ پاکستان کو صرف وعدوں پر ٹرخایا جارہاہے ، امریکہ کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔سینیٹر سراج الحق نے حکومت کی طرف سے گیس اور بجلی کے بلوں اور کھاد کی بوری کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔

پہلے ہی عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ۔ کھاد مہنگی کرنے سے زراعت پر برے اثرات پڑیں گے ۔ کسان پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہے اسے سبسڈی کی ضرورت ہے اس پر مزید بوجھ ڈال کر اسے مسائل کا شکار کیا جارہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ عام آدمی کی زندگی میں تبدیلی کا مطلب یہ ہے کہ اس کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جائے ۔ ضروریات زندگی عام شہری کی پہنچ میں ہوں ۔

مہنگائی ، بے روزگاری ، غربت جہالت کا قلع قمع کیے بغیر عام شہری کی پریشانیاں دور نہیں ہوسکتیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو بیرونی دبائو سے آزاد کرایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔ ہم فرد اور معاشرے کی اصلاح چاہتے ہیں ہمارا کارکن عوام کی خدمت پر یقین رکھتاہے ۔ ہم دعوت اور محبت سے معاشرے کو بدلنا چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کا ہنی مون کا پریڈ گزر گیاہے اب کارکردگی دکھانے کا وقت ہے ۔